08 مارچ ، 2014
اسلام آباد…سانحہ کچہری اسلام آباد کے حوالے سے پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جج رفاقت اعوان کے جسم پر گولیوں کے دو نشانات تھے، ایک گولی بائیں بازو پر لگی، دوسری سینے کے بائیں جانب، گولیاں کلاشنکوف سے نہیں، ریوالور سے ماری گئیں۔ پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کے جسم پ گولیوں کے دو نشانات تھے۔ایک گولی جج رفاقت اعوان کے بائیں بازو پر لگی جس سے زخموں کے دو نشانات تھے جبکہ دوسری گولی سینے کے بائیں جانب لگی جو مہلک ثابت ہوئی۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سینے پر گولی کے نشان سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں قریب سے گولی لگی۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق زخم کا نشان ریوالور کی گولی کا ہے،کلاشنکوف کی گولی کا نشان نہیں، تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق رفاقت اعوان کے چیمبر میں لکڑی کی دیوار پر ایک گولی کا نشان ہے جبکہ رفاقت اعوان کے چیمبر سے گولیوں کے تین خالی خول ملے ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شواہد کی بنیاد پر گن مین بابر حسین کو باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے ۔