08 مارچ ، 2014
حیدرآباد…جماعت اسلامی سندھ کے امیر معراج الہدیٰصدیقی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی ساری توجہ سندھ فیسٹول پر تھی جس کی وجہ سے تھر میں ایک سو سے زائد بچے اور ہزاروں مویشی ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ الخدمت گروپ کی جانب سے امدادی سامان کے دو ٹرک تھر روانہ کر دےئے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بات حیدرآباد پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ تھرمیں 122بچوں اور ہزاروں مویشیوں کی اموات ایک دن میں نہیں ہوئی، سندھ حکومت کی ساری توجہ تھر کے بجائے سندھ فیسٹول پر لگی ہوئی تھیں جس پر اربوں روپے خرچ کئے گئے۔ معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ تھر کے سرکاری اسپتالوں کے اعداد شمار کے مطابق دسمبر 2013ء میں 42بچے اور جنوری 2014ء میں 40معصوم بچے موت کا شکار ہوئے۔ تھر میں ہزاروں مور، گائے، بیل، بکرے، بھیڑوں کی بھی اموات ہوئی انہوں نے کہا کہ تھرکول منصوبے کی افتتاحی تقریب تھر میں ہوئی وزیر اعظم نواز شریف، آصف زرداری اور قائم علی شاہ کو تھر کی قحط کو کوئی خیال نہیں آیا۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ تھر کی موجودہ صورت حال کی ذمے دار سندھ حکومت ہے جس کے تھر میں دو اراکین قومی اسمبلی اور تین ارکین صوبائی اسمبلی کے ہیں۔معراج الہدیٰ صدیقی نے بتایاکہ جماعت اسلامی کی جانب سے تھر میں امداد کیلئے سامان کے دو ٹرک روانہ کردیے گئے ہیں،امداری سامان میں خشک دودھ، منرل واٹر اور ضروری ادویات شامل ہیں،ڈاکٹروں کی ٹیمیں بھی تھر بھیج دی ہیں۔