09 مارچ ، 2014
بنوں…رکن طالبان کمیٹی پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ آئین کے تحت مذاکرات چاہنے والے خود آئین کی اسلامی دفعات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔آئین اصل روح میں نافذ ہو جائے تو وہ طالبان سے آئین کے تحت مذاکرات کا لکھ کر لے آئیں گے۔رکن طالبان کمیٹی پروفیسر ابراہیم نے بنوں میں جماعت اسلامی کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی اسلامی دفعات کے نفاذ کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پاک فوج کا شامل ہونااس لیے ضروری ہے کہ سابق فوجی سربراہ پرویز مشرف نے ہی اس جنگ کا آغاز کیا تھا۔پروفیسر ابراہیم کے مطابق وزیر اعظم مانتے ہیں کہ ملک میں غلط پالیسیوں کی وجہ سے یہ صورت حال پیدا ہوئی۔اس لیے حکومت طالبان سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔ رکن طالبان کمیٹی پروفیسر ابراہیم نے مزید کہا کہ جب ایک دفعہ آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جماعتوں نے نواز حکومت کو مذاکرات کا اختیار دے دیا تو اب اے این پی، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا شور شرابا کیوں ہے۔