پاکستان
11 مارچ ، 2014

سندھ میں ڈیڑھ ہزار خالی اسامیوں پر 23 ہزار ملازمین بھرتی

سندھ میں ڈیڑھ ہزار خالی اسامیوں پر 23 ہزار ملازمین بھرتی

کراچی… سندھ ہائیکورٹ میں محکمہ تعلیم کے234 ملازمین نے درخواست میں موٴقف اختیار کیا کہ جولائی 2012ء سے انہیں تنخواہ نہیں دی گئی۔ محکمہٴ تعلیم نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ آفس میں جمع کرا ئی گئی اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جولائی 2012ء میں محکمہٴ تعلیم کی ڈیڑھ ہزارآسامیوں پر 23ہزار ملازمین بھرتی کیے گئے، ان میں ساڑھے 14ہزار ملازمین کے کوائف جمع کیے جاچکے ہیں، مزید نو ہزار بھرتیوں کے ثبوت جمع کیے جارہے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سابق ڈائریکٹر اسکولز نے اپنی تعیناتی کے دوران ایک ماہ 5دن میں 11ہزار سے زیادہ بھرتیاں کیں۔ قواعد کے خلاف ان بھرتیوں کی ذمہ داری ای ڈی او اور ڈی او سمیت محکمے کے 12افسران پرآتی ہے۔ بھرتیوں کے ان غیر قانونی احکامات کو محکمہ تعلیم نے معطل کردیا ہے۔ بھرتیوں کے دوران 3سے 18لاکھ روپے فی کس رشوت لی گئی جبکہ بعض بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر کی گئیں۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بینچ درخواست کی کل سماعت کرے گا۔

مزید خبریں :