پاکستان
11 مارچ ، 2014

تھر کے متاثرین کی امداد کا سلسلہ شہری علاقوں تک محدود

تھر کے متاثرین کی امداد کا سلسلہ شہری علاقوں تک محدود

تھر پارکر…صحرائے تھر کے خشک سالی سے متاثرہ افراد کی امداد کا سلسلہ شہری علاقوں تک ہی محدود ہے۔ تھر پارکر کے دیہی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں اب تک شروع نہیں ہوسکیں۔ متاثرین امداد لانے والوں کے منتظر ہیں۔بھوک اور افلاس سے بے حال تھر پارکر کے بے بس عوام کی آنکھیں حکومتی امداد کی راہ تکتی نظر آرہی ہیں۔حکومت اور فلاحی اداروں کی امداد صرف شہری علاقوں کو تک ہی محدود ہوگئی۔ دیہی علاقوں میں رہنے والوں کے لیے امداد کا حصول خواب ہی بنا ہوا ہے ۔ لوگ روٹی کے صرف ایک دو نوالے کھا کر پورا دن گزار رہے ہیں۔ امدادی سامان نہ ملنے پر خشک سالی کے متاثرین نے مٹھی جانے والی شاہراہ پر دھرنا دے کر اپنی بے بسی کا اظہار کیا۔ دوسری جانب حکومت سندھ نے ضلع میں قائم محکمہ خوارک کے 5گوداموں کو گندم کی بوریوں سے تو بھر دیا ہے،لیکن گندم کو متاثرین تک پہنچانے کا کام شروع ہی نہیں ہوسکا ہے۔ ادھر سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج بچوں میں سے ایک اور بچہ دم توڑگیا جبکہ دیہاتوں میں بھی بچے بھوک سے زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔ سندھ حکومت کے خصوصی احکامات کے بعد تھرپارکر ضلع میں 14مارچ سے 182ڈاکٹروں کی خالی اسامیوں پر بھرتیوں کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے۔ میڈیا کے جگانے پر صوبائی حکومت حرکت میں تو آگئی مگر متاثرین کا متعلقہ حکام سے یہ ہی سوال ہے کہ آخر کب یہ لو گ زندگی کی روشنی دیکھ سکیں گے۔ حکومتی نمائندے شہروں سے نکل کر کب صحرا میں آکر ان کے دکھوں کا مداوا کریں گے۔

مزید خبریں :