دنیا
12 مارچ ، 2014

سینیٹرز کی جاسوسی پر انٹیلی جنس کمیٹی کی سربراہ سی آئی اے پر برس پڑیں

سینیٹرز کی جاسوسی پر انٹیلی جنس کمیٹی کی سربراہ سی آئی اے پر برس پڑیں

واشنگٹن …سینیٹرز کی جاسوسی کرنے پر انٹیلی جنس کمیٹی کی سربراہ سی آئی اے پر برس پڑیں، کہا کہ ایجنسی نے کانگریس کے اختیارات سے تجاوز اور قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ سی آئی اے کے سربراہ نے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ معاملے کو صدر اوباما کے سامنے رکھیں گے ۔سینیٹ کی کارروائی کے دوران انٹیلی جنس کمیٹی کی چیئرمین سینیٹر ڈیان فائن سٹائن نے سی آئی اے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا ہے ایجنسی نے کمیٹی ارکان کے زیرِ استعمال کمپیوٹرز تک نامناسب طریقے سے رسائی حاصل کی ہے اور ڈیٹا ضائع کیا۔سینیٹر ڈیان نے کہا کہ وہ اس معاملے کو ہلکا نہیں لے رہیں، کیونکہ سی آئی اے نے وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی سرگرمیاں آئینی ڈھانچے کو نقصان پہنچاسکتی ہیں۔ اس موقع پر سینیٹ میں موجود سی آئی کے ڈائریکٹر جان برینن نے الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ جب حقیقت سامنے آئے گی تو سب کو معلوم ہوجائے گا، سی آئی اے نے کسی رکن کانگریس کے کمپیوٹر تک رسائی حاصل نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ وہ سارے معاملے کو صدر اوباما کے سامنے رکھیں گے۔سینیٹ کمیٹی سی آئی اے کے ان پروگرامز پر تحقیق کررہی تھی جس کے تحت بش دور میں ملزمان کو زیرحراست رکھا جاتا تھا یا دوران تفتیش ان پر تشدد کیا جاتا تھا۔ کمیٹی ارکان کا الزام ہے کہ سی آئی اے نے ان کے کمپوٹرز کی جاسوسی کی اور حاصل شدہ معلومات کو ضائع کردیا ہے۔

مزید خبریں :