14 مارچ ، 2014
اسلام آباد…خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت جاری ہے،سنگین غداری کیس کی آج 29ویں سماعت ہے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3رکنی خصوصی عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے ملزم پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔ایس پی سیکیورٹی اسلام آباد چودھری اشفاق مشرف کو لینے اے ایف آئی سی پہنچ گئے، اس موقع پر آرمڈ فورسز انسٹیٹیو ٹ آف کارڈیالوجی سے خصوصی عدالت جانے والے راستے پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔گزشتہ سال 13دسمبر سے شروع ہونے والے سنگین غداری کیس میں عدالت ملزم پرویز مشرف کو 7مرتبہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے چکی ہے اور وہ صرف ایک مرتبہ 18فروری کو فوجی اسپتال سے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ذرائع کے مطابق جمعرات کوآئی ایس آئی حکام نے خصوصی عدالت کے ججز کو سندھ ہاؤس میں ان کیمرا بریفنگ میں بتایا کہ بعض ٹیلی فون کالز پکڑی گئی ہیں جن سے پتا چلا ہے کہ پرویز مشرف کی عدالت آمد کے موقع پر حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ بریفنگ سے پہلے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے سابق فوجی حکمران کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ملزم کی عدالت پیشی کا حکم برقرار ہے تاہم کسی وکیل کودلائل دینے کے لیے مجبور نہیں کر سکتے۔وکیل دفاع کی خواہش کے مطابق ملزم کی درخواستوں کوسماعت کے لئے مقرر کیا جائے گا۔ ملزم پرویز مشرف نے بیرون ملک جانے کی اجازت ، غداری کیس کی سماعت کا غیر معینہ مدت تک التوا ،3 نومبر کی ایمرجنسی کے نفاذ میں معاونین کے خلاف بھی آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلانے اور پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی تقرری کے خلاف متفرق درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔