14 مارچ ، 2014
اسلام آباد… غداری کیس میں پرویز مشرف کی طلبی کے بارے فیصلہ آج ڈیڑھ بجے سنایا جائے گا۔مشرف کے وکیل انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کی سیکورٹی کی اسکریننگ کے لیے 6 سے8 ہفتے درکار ہیں،ان کو عدالت لانے کا رسک نہیں لے سکتے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کا تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ سماعت کے دوران انور منصور ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ پرویز مشرف کی سیکورٹی کی سکریننگ کے لیے 6 سے8 ہفتے درکار ہیں،تکنیکی طور پر کوئی پراسیکیوٹر نہیں ،ہم نے پراسیکیوٹر کی تقرری کو چیلنج کر رکھا ہے، پہلے درخواستوں کا فیصلہ ہونے دیں ۔اس سے قبل خصوصیعدالت نے حکم دیا کہ پرویز مشرف کے وکیل انور منصور ایڈووکیٹ آدھے گھنٹے میں بتائیں کہ پرویز مشرف پیش ہو رہے ہیں یا نہیں،اگر پرویز مشرف پیش نہیں ہو رہے تو وکیل پر فرد جرم پڑھ کر سنا دی جائے۔انور منصور ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ فرد جرم کیلئے ملزم کا پیش ہونا ضروری نہیں، اس کے برعکس احمد رضاقصوری کہتے ہیں کہ حاضری کے بغیر ملزم فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔ استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ ملزم کو ہماری حراست میں دے دیں، پرویز مشرف یہاں نہیں آنا چاہتے تو محفوظ ترین جگہ جیل ہے، پرویز مشرف کی من پسند جیل میں ٹرائل چلانے کو تیار ہیں، اگر وہ چاہیں تو اڈیالہ،حیدرآباد یا اٹک جیل میں ٹرائل کرنے کوتیار ہیں،طالبان یا حکومت نے سیکیورٹی نہیں دی،مشرف کے پاس اپنی سیکورٹی ہے۔اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پرویز مشرف کی سیکیورٹی پر مامور افراد کو تبدیل کر دیا، پرویز مشرف کی 8 بارآمد کے لیے انتظامات کیے۔ جسٹس فیصل عرب نے حکم دیا کہ انور منصور آدھے گھنٹے میں بتائیں مشرف پیش ہو رہے ہیں یا نہیں ، اگر پرویز مشرف پیش نہیں ہو رہے تو وکیل پر فرد جرم پڑھ کر سنا دی جائے۔