15 مارچ ، 2014
کراچی…مرکزی بینک آج اگلے دو ماہ کی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، ماہرین کہتے ہیں کہ مستحکم ہوتا روپیہ اور مہنگائی کی رفتار دھیمی پڑنے سے شرح سود کم کیے جانے کے امکانات ہیں۔زرمبادلہ ذخائر میں بہتری،ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مضبوطی، حالیہ مہینوں کے دوران مہنگائی کی رفتار دھیمی پڑنا ،یہ وہ مثبت باتیں ہیں جو شرح سود میں کمی کی طرف اشارہ کرتی ہیں مگر کیا اسٹیٹ بینک انھیں کافی سمجھتے ہوئے شرح سود پر اپنی گرفت ڈھیلی کرنے پر راضی ہوجائے گا؟ ماہرین اس پر مختلف آراء رکھتے ہیں۔کچھ تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اشارے مثبت ضرور ہیں مگر ان کے اثرات نمایاں ہونے میں وقت لگے گا اس لیے اسٹیٹ بینک شرح سود 10 فیصد پر مستحکم رکھ سکتا ہے۔شرح سود میں کمی سے کاروباری افراد کو سستا قرض ملتا ہے جس سے روزگار کے مواقعے اور ترقی کی رفتار بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔