17 مارچ ، 2014
کوالالمپو…10 روز سے گمشدہ ملائیشیا کے طیارے کی تلاش کے لیے تفتیش کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے ،پولیس نے پائلٹوں کے ساتھ طیارے میں سوار فلائیٹ انجینئر کو بھی تفتیش میں شامل کرلیا ہے۔پولیس کاکہناہے کہ ایم ایچ 370 میں پائلٹوں کے علاوہ بھی کوئی ایسا موجود تھاجو فلائنگ تکنیک جانتا تھا۔ پولیس نے طیارے میں سوار 29 سالہ ایوی ایشن انجینئر محمد خیرالامری سلامت کیبارے میں بھی تحقیق شروع کردی ہے۔اس کے والد کاکہناہے کہ طیارے میں جانے سے پہلے اس کے بیٹے نے عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ بیجنگ میں اچھی ملازمت تلاش کرلے گا۔تحقیقاتی ٹیم نے امکا ن ظاہر کیا ہے کہ طیارے میں سوار کسی نامعلوم شخص نے طیارے کا رخ بحیرہ ہند کی جانب موڑدیاتھا، ٹیم کے مطابق ریڈار سے بچنے کے لیے طیارے کو کم بلندی پراڑایاگیا تھا، جس سے طیارہ کم از کم تین ملکوں کے ریڈار سے بچ گیا۔کم بلندی پر اڑانے کے لیے خطرناک فلائنگ تیکنک terrain masking۔استعمال کی گئی۔ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین کہتے ہیں کہ ایئر ٹریفک کنٹرولر سے ایک بج کر بیس منٹ پر ہونے والی آخری گفتگو کے بعد ڈیٹا سسٹم کو بند کردیا تھا، اور ائیر ٹریفک کنٹرولر کو جو آخری پیغام موصول ہوا وہ تھا All right, good night تاہم اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ الفاظ کس نے کہے۔