05 اپریل ، 2012
کوئٹہ… سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان میں امن و امان سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے جس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ مسخ شدہ لاشوں کی تفتیش کہاں تک پہنچی، اٹارنی جنرل کو کل بلائیں،مسخ شدہ لاشوں کے سلسلے میں ایف سی کانام آرہا ہے، بتایا جائے کہ 349مسخ شدہ لاشوں کے ورثا کو معاوضہ ملا۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سیکریٹری داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری داخلہ صاحب اب ڈرو خوف سے کام نہیں چلے گا، آپ کو نوکری پیاری ہے یا ملک کا عزت اور وقار۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ پولیس والوں کی 95فیصد تفتیش ناکام ہوجاتی ہے۔ اس سے قبل چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل پیش کیوں نہیں ہوئے وہ اسلام آباد میں کیوں ہیں، لگتا ہے اٹارنی جنرل کومیمو کمیشن زیادہ پسندہے۔