06 اپریل ، 2012
کوئٹہ… سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان میں امن و امان کیس کی سماعت جاری ہے جس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ کوئی شخص عدلیہ اور فورسز کی توہین نہیں کرسکتا، اگرصوبائی وزیر نے فورسز پر غلط الزام عائد کیا ہے تو وہ نااہل ہوں گے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں کی گئی ، سماعت کرنے والے تین رکنی بنچ میں جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس طارق پرویز شامل ہیں۔ آج عدالت میں سریاب روڈ سے 10مارچ کو لاپتہ ہونے والے سات میں سے چار افراد کو پیش کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے سماعت کے شروع میں اٹارنی جنرل کی عدالت میں عدم موجودگی پر اظہار برہمی کیا۔ سماعت کے دوران آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل عبید اللہ پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے آئی جی ایف سی سے لاپتہ افراد کے حوالے سے استفسار کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اگلے دن کے اخبارات میں واقعہ کی تردید کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئیتردید سے کیا ہوتا ہے آپ کو وزارت داخلہ کو خط لکھنا چاہئے تھا۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ اگرصوبائی وزیر نے فورسز پر غلط الزام عائد کیا ہے تو وہ نااہل ہوگا، کوئی شخص عدلیہ اور فورسز کی توہین نہیں کرسکتا۔