05 اپریل ، 2014
ہیوسٹن…راجہ زاہد اختر خانزادہ/ نمائندہ خصوصی… ہیوسٹن کی وفاقی عدالت نے ڈاکٹروں سمیت 7 افراد کو جعلسازی کے ذریعے حکومت کے زیرانتظام محکمہ صحت کے میڈیکیئر پروگرام کے تحت 97 ملین ڈالرز فراڈ کرنے پر سزاؤں کا حکم دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ہیوسٹن میں قائم وفاقی جیوری نے حکومت کے زیرانتظام چلنے والے میڈیکیئر پروگرام میں جعلسازی‘ دھوکہ دہی کے ذریعے کک بیکس دینے اور وصول کرنے پر ڈاکٹرز سمیت 7 افرادکو سزائیں دی ہیں جن میں ڈاکٹر منصور سنجر‘ سائبرس ساجدی‘ آدم میاں‘ شوکون حاکمی‘ چندرانن‘ شیرونڈا ہوم لیس اور شان مینی شامل ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق 3 افراد جو کہ اسپکیٹم کیئر کے مالکان بھی ہیں جن پر FBI اور دیگر ایجنسیوں نے مقدمہ دائر کیا تھا کہ انہوں نے جعلسازی کی اور اس جعلسازی میں دیگر افراد کو بھی شامل کیا جس کے عوض انہوں نے ان کو کک بیکس فراہم کیں اس طرح مجموعی طور پر 97 ملین ڈالرز میڈیکیئر پروگرام کے تحت فراڈ کر کے حاصل کئے گئے۔ وفاقی عدالت سے جن افراد کو سزائیں ملی ہیں اُن میں اسپیکٹم کیئر کے مالکان ڈاکٹر منصور سنجر‘ سائبرس ساجدی اور اسپیکٹم کیئر کے ایڈمنسٹریٹر آدم میاں سمیت ہوم آندر گروپ اور لو اینڈ کیئر ہوم کی مالک چندرانن اور شیرونڈا‘ شان مینی بھی شامل ہیں جن کے آپس میں روابط تھے اور ان تمام افراد کی ملی بھگت سے ادارہ کے 97 ملین ڈالرز کا فراڈ کیا گیا۔ عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے دوران بتایا گیا 2006ء سے لے کر 2011ء تک ان تمام ملزمان نے اسپیکٹم کیئر کے ذریعے‘ جو کہ ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کیلئے فی الوقت طور پر طبی امداد فراہم کرنے کا ایک ادارہ تھا‘ اس کے ذریعے یہ فراڈ کیا جہاں پر ان مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا حالانکہ جو علاج معالجہ ریکارڈ میں بتایا گیا وہ علاج کرنے کا یہ ادارہ اہل نہیں تھا جبکہ کئی ایسے مریض بھی شامل ہیں جن کا قطعی طور پر کوئی علاج نہیں کیا گیا جبکہ اس کا بل میڈیکیئر کے ذریعے وصول کیا گیا۔ ان افراد پر FBI سمیت دیگر ایجنسیوں نے مقدمہ دائر کیا تھا کہ جعلسازی کے ذریعے ایسے افراد جو کہ بے گھر تھے اور ان کے پاس میڈیکیئر تھا‘ اُن سے رابطہ کیا گیا اور ان کو اس کے عوض اپارٹمنٹ اور رہائشی سہولیات بھی فراہم کی گئیں اس طرح یہ افراد کسی طور ذہنی امراض میں مبتلا نہیں تھے لیکن جعلی اور جھوٹے طریقے سے ریکارڈ پر ان کا علاج کیا گیا جس کے عوض نہ صرف اسپیکٹم کیئر نے بھاری معاوضہ وصول کیا بلکہ اس معاوضے میں سے ان افراد کو اور ان افراد سے رابطہ کرانے والوں کو کک بیکس کی صورت میں رقم بھی فراہم کی گئی۔ مقامی میڈیا کے مطابق مذکورہ مریض جن کے ناموں پر یہ 97 ملین ڈالرز کی رقم وصول کی گئی‘ یہ وہ لوگ تھے جو کہ بے گھر اور بے روزگار تھے جن کو اُس دوران ان کے کارڈ استعمال کرنے پر اُن کو رہائش‘ خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کی گئیں اور ان کے نام پر علاج معالجہ کا بل میڈیکیئر کو بھیج کر 97 ملین ڈالرز وصول کئے گئے۔ اس ضمن میں وفاقی عدالت نے ڈاکٹر منصور سنجر اور سائبرس ساجدی اور چندرانن کی سزا پر عملدرآمد کرانے کے سلسلے میں شیڈول بھی جاری کر دیا ہے جس کا اطلاق ستمبر 2014ء سے شروع ہو گا۔ واضح رہے کہ امریکہ میں میڈیکیئر پروگرام میں فراڈ میں اب تک 5.5 بلین ڈالرز کا فراڈ کیا گیا ہے اور وفاقی اداروں نے اب تک 1700 افراد کے خلاف فراڈ کے ایسے مقدمات قائم کئے ہیں۔