پاکستان
11 اپریل ، 2014

بھارت میں پاکستانی قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک

کراچی… محمد رفیق مانگٹ…بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق امرتسر جیل سے پاکستانی قیدیوں نے اپنے خط میں لکھا کہ پاکستانی قیدیوں کو مناسب علاج فراہم نہیں کیا جاتا،انہیں ایسا پانی پینے پر مجبور کیاجاتا ہے جو انسانی استعمال کے لیے قابل نہیں، کئی پاکستانی قیدی سزا کی مدت پوری کرچکے،قید کی تکمیل کے باوجود جیل کے اندر رہنے پر مجبور کردیا گیا،بہت سے پاکستانی قیدی غیر قانونی حراست کی وجہ سے دماغی توازن کھو چکے ہیں ۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں قید پاکستانی قیدیوں نے طبی سہولیات کی کمی اور دیگر مسائل کے متعلق پنجاب ہائی کورٹ کوخط لکھا جس پر چیف جسٹس ہریانہ اور پنجاب ہائی کورٹ نے سو موٹو ایکشن لیتے ہوئے پنجاب اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔پاکستانی قیدیوں کی طرف سے بھارت کی ریاست پنجاب اور ہریانہ کی ہائی کورٹوں میں امرتسر جیل میں قید پاکستانیوں نے ایک خط کے ذریعے اپیل کی کہ انہیں طبی سہولتوں کی کمی کا سامنا ہے ۔پاکستانی قیدیوں نے لکھا کہ ان کی سزا پوری ہوچکی ہے اس کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا گیا۔چیف جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ارون پالی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے امرتسر جیل سے پاکستان قیدیوں کی طرف سے لکھے گئے خط پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے نوٹس جاری کیا۔ خط میں پاکستانی قیدیوں نے شکایت کی انہیں مناسب علاج فراہم نہیں کیا جاتا اور جیل میں طبی سہولیات کی بڑی کمی ہے۔خط میں لکھا گیا کہ ناقص حفظان صحت اور صفائی کی سہولیات کی کمی ہے انہیں ایسا پانی پینے پر مجبور کیاجاتا ہے جو انسانی استعمال کے لیے قابل نہیں۔ پاکستانی قیدیوں کی طرف سے خط میں لکھا گیا کہ گزشتہ برس بھارتی حکومت کی طرف سزا پوری کرنے والے پاکستانی قیدیوں کو آٹھ دن کے اند ر رہا کرنے کی سفارشات کی گئی اس کے باوجود کئی پاکستانی قیدیوں کی قید کی مدت کی تکمیل کے باوجود جیل کے انہیں اندر رہنے پر مجبور کردیا گیا ،خط کے مطابق ان میں سے بہت سے پاکستانی قیدی غیر قانونی حراست کی وجہ سے دماغی توازن کھو چکے ہیں۔امرتسر سیشن ڈویژن کے انسپکٹنگ جج جسٹس راجیو بھالاکو چیف جسٹس نے خط پر کارروائی کا کہا ہے۔

مزید خبریں :