پاکستان
12 اپریل ، 2014

ایم کیوایم نے ہرفورم پر سندھ کی یکجہتی کی بات کی ہے،ندیم نصرت

ایم کیوایم نے ہرفورم پر سندھ کی یکجہتی کی بات کی ہے،ندیم نصرت

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئرڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے کہاہے کہ ایم کیوایم نے ہرفورم پر سندھ کی یونٹی ،یکجہتی اور افہام وتفہیم کی بات کی ہے لیکن سندھ اتحادکے دشمن بعض عناصر ایم کیوایم کی بعض تقاریراورتحریروں کوسیاق وسباق سے ہٹ کرعوام کو گمراہ کرنے کیلئے یہ تاثردینے کی کوشش کرتے ہیں جیسے ایم کیوایم نے سندھ کی تقسیم کاکوئی مطالبہ کیاہو۔انہوں نے یہ بات سندھی طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے ورکنگ کلاس سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ سے گفتگوکرتے ہوئے کہی جس نے آج ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں رابطہ کمیٹی سے ملاقات کی۔ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی، بابرغوری اور عامرخان سمیت دیگر اراکین رابطہ کمیٹی شریک تھے۔ملاقات کے دوران طلبہ اورورکنگ کلاس کے گروپ نے ایم کیو ایم کے رہنماوٴں سے پاکستان خصوصاًسندھ کے حوالے سے مختلف امورپر تفصیلی بات چیت کی۔ وفد کی جانب سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہ ایم کیوایم پر یہ الزام ہے کہ اس نے سندھ کی تقسیم کانعرہ لگایا، رابطہ کمیٹی کے سینئرڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے اس الزام کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم نے ہرفورم پر سندھ کی یونٹی ،یکجہتی اور افہام وتفہیم کی بات کی ہے لیکن سندھ اتحادکے دشمن بعض عناصر ایم کیوایم کی بعض تقاریراورتحریروں کوسیاق وسباق سے ہٹ کرعوام کو گمراہ کرنے کیلئے یہ تاثردینے کی کوشش کرتے ہیں جیسے ایم کیوایم نے سندھ کی تقسیم کاکوئی مطالبہ کیاہو۔ندیم نصرت نے کہاکہ سندھ میں 70ء کے اوائل میں سندھ کے دیہی علاقوں کوشہری علاقوں کے برابرلانے کی غرض سے دس سال کیلئے کوٹہ سسٹم نافذ کیاگیاجس میں دیہی علاقوں کے لئے 60فیصدجبکہ شہری علاقوں کے لئے 40فیصدکوٹہ مقرر کیاگیا۔دس سال کی مدت کے خاتمہ کے بعد فوجی آمر جنرل ضیاء الحق نے کوٹہ سسٹم کی مدت میں مزید دس سال کااضافہ کردیااورتوسیع کایہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔اب سندھ کے اہل دانش خودبتائیں کہ پاکستان کے صرف ایک صوبہ میں دیہی سندھ اورشہری سندھ کی بنیادپر تقریباً آدھی صدی تک برقراررکھی جانے والی اس تقسیم کے مثبت نتائج برآمدہوں گے یا منفی نتائج برآمد ہوں گے؟ندیم نصرت نے کہاکہ ایم کیوایم نے آج تک یہی مطالبہ کیاہے کہ جب تک سندھ میں غیرمنصفانہ کوٹہ سسٹم کا خاتمہ نہیں کیا جاتاکم ازکم جس 40 اور60فیصدکوٹہ کی تقسیم کی گئی ہے اس پرتومنصفانہ طورپر عملدرآمد کرایاجائے تاکہ سندھ کے کسی بھی طبقہ میں احساس محرومی پیدانہ ہو۔ اس پر سندھی طلبہ اورورکنگ کلاس گروپ کے شرکاء نے یک زبان ہوکرکہاکہ ایم کیوایم کایہ موٴقف بالکل درست اورجائز ہے اوراس میں سندھ کی تقسیم کے مطالبہ کاشائبہ تک نظرنہیں آتا۔

مزید خبریں :