پاکستان
17 اپریل ، 2014

ریاست خوف کا شکار حملے کرنے والوں کو سخت جواب دیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی

ریاست خوف کا شکار حملے کرنے والوں کو سخت جواب دیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی

اسلام آباد…قومی سلامتی کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ ریاست کسی خوف کا شکار نہیں، امن کے قیام کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی تاہم حملے کرنیوالوں کو سخت جواب دیاجائیگا۔ سیاسی وعسکری قیادت ایسے وقت میں ایک میز پر مل بیٹھی جب ملک میں سابق صدر پرویز مشرف کے معاملے پر فوج اور حکومت درمیان تناوٴ کی خبریں عروج پر ہیں اور اس کی تصدیق خود وفاقی وزیرداخلہ نے بھی کی تھی۔ عسکری و سیاسی قیادت کی اس ملاقات سے ایک روز پہلے سابق صدر آصف زرداری کی وزیراعظم سے ملاقات بھی ہوئی جس میں جمہوریت کے خلاف کسی بھی سازش سے مل کر نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ ملک کی معاشی ترقی کے لیے داخلی سلامتی ضروری ہے اور سلامتی کمیٹی کے اس اہم فورم سے حکومت کودانشمندانہ فیصلوں تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے طالبان کے جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان پر بھی بات کی۔ سول وعسکری قیادت نے طے کیاکہ امن مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا،حکومت ہرقسم کی صورت حال سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور کسی بھی جارحانہ کارروائی کا بھرپور جواب دیاجائیگا۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے طے کیا ہے کہ ہمسایوں سے اچھے تعلقات رکھتے ہوئے پاکستان کو خطے میں امن کا گہوارہ بنایاجائیگا اور کسی بھی قسم کے تنازعات میں الجھنے کی بجائے پاکستان کو معاشی ترقی کی راہ پر ڈالا جائیگا۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے معاشی ترقی کی صورت حال پر بریفنگ میں بتایا کہ اب عالمی اقتصادی ادارے پاکستان پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی بی نے قومی سلامتی کے امور پر بریفنگ دی جبکہ وزیر داخلہ چودھری نثار نے طالبان سے مذاکرات ، مغربی سرحدوں اور بلوچستان کی صورتحال پر بریف کیا۔ کمیٹی نے قرار دیاکہ ملک کی معاشی و سماجی ترقی کے لیے داخلی سیکیورٹی کی صورتحال بہتربنانا ضروری ہے ،داخلی سلامتی کے لیے تمام پالیسی آپشنز تلاش کیے جائیں گے اور تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

مزید خبریں :