29 اپریل ، 2014
کراچی …کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون کی جامعہ طاہریہ میں دھماکا چائینز گرینیڈ کے پھٹنے سے ہوا جس کی پن تحقیقات کاروں کو مل گئی ہے، گزشتہ ہفتے ہونے شفیق تنولی پر ہونے والے جان لیوا خود کش حملے اور دہلی کالونی دھماکے کی تحقیقات میں کچھ پیشرفت ہوسکی ہے۔ جامعہ طاہریہ میں دھماکا چائینز گرینیڈ کے پھٹنے سے ہوا جس کی پن تحقیقات کاروں کو مل گئی ہے، تاہم پولیس افسر شفیق تنولی پر ہونے والے خو کش حملے اور دہلی کالونی دھماکے کی تحقیقات میں خاص پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ سربراہ انسداد دہشتگردی ونگ سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب نے جیو نیوز کو بتایا کہ جامعہ طاہریہ میں چائنیز گرینیڈ پھٹنے سے دھماکا ہوا ، گرینیڈ کی پن کو مل گئی ہے، اب تک کے شواہد سے یہی لگتا ہے کہ چائینز گرینیڈ سلمان نامی بچے کو نالے سے ہی ملا تھا اور وہ اسے مدرسے کے اندر لے آیا اور اس سے چھیڑ چھاڑ کے دوران دھماکا ہوگیا، جو بچے اس دھماکے میں جاں بحق ہوئے ان کے جسم پر گرینیڈ کے اسپلنٹرز کے نشانات تھے، راجہ عمر خطاب نے مزید بتایا کہ پرانی سبزی منڈی کے قریب شفیق تنولی پر ہونے والے خود کش حملے اور دہلی کالونی بم دھماکوں میں اب تک کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوسکی ہے، شفیق تنولی پر خود کش حملہ کرنے والے مبینہ حملہ آور کی تاحال شناخت نہیں ہوپائی ہے اور تحقیقات میں ایسے شواہد نہیں ملے کہ مبینہ حملہ آور کا شناختی کارڈ بنایا گیا ہو، دہلی کالونی بم دھماکے میں استعمال کیے جانے والا رکشہ نہایت خستہ حال تھا اور رکشے کا انجن یا چیچز نمبر بھی نہیں مل پایاہے۔