04 مئی ، 2014
پشاور…سینٹرل جیل پشاور سے قیدیوں کی دوسری جیلوں میں منتقلی کا آخری مرحلہ مکمل ہوگیا۔تاہم کالعدم تنظیموں سے تعلق کے جرم میں سزا پانیوالے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی منتقلی کا مسئلہ اب تک حل نہیں ہوسکا ۔سینٹرل جیل پشاور کودرپیش سیکورٹی خدشات پر خطرناک قیدیوں کو دوسری جیلوں میں منتقلی تین مرحلوں میں مکمل کرلی گئی۔ 46خطرناک قیدیوں میں سے پندرہ قیدیوں کو پہلے مرحلے میں تین بکتر بند گاڑیوں میں ہری پور جیل بھیجا گیا۔ دوسرے مرحلے میں پندرہ جبکہ تیسرے مرحلے میں 14قیدیوں کو ہری پور جیل منتقل کیا گیا۔ دوسری جانب کالعدم تنظیموں سے روابط کے جرم میں سزا پانے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی سمیت دو قیدی ابھی تک سینٹرل جیل پشاور میں موجود ہیں۔جو جیل انتظامیہ کیلئے اب بھی درد سربنے ہوئے ہیں جیل انتظامیہ کے مطابق ڈاکٹر شکیل آفریدی کو کسی دوسرے صوبے کی جیل منتقل کرنے کی وزارت داخلہ سے کئی بار درخواست کی گئی تاہم وفاق کی طرف سے کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔