16 مئی ، 2014
نیویارک…راجہ زاہد خانزادہ…امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے نیو یارک سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی سرجن ڈاکٹر سید عمران احمد کو‘ جن کو گزشتہ ماہ 85 ملین ڈالرز کے ہیلتھ کیئر فراڈ کے ایک مقدمے میں مبینہ طور پر گرفتار کیا تھا‘ اُن پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ استغاثہ کے مطابق ملزم ڈاکٹر سید عمران احمد‘ جن کا تعلق نیو یارک سے ہے اور وہ یہاں پر لوگوں کا وزن کم کرنے سے متعلق نیو یارک کے اسپتالوں میں مریضوں کی سرجری کرتے تھے‘ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2011ء سے لے کر 2013ء تک امریکی حکومت کے زیرانتظام میڈی کیئر کو اس سے متعلق 85 ملین ڈالرز کے اخراجات کے بل داخل کئے۔ اس ضمن میں حکومت کے محکمہ صحت کی جانب سے ان کو 7 ملین ڈالرز سے زائد کی رقم بھی ادا کی گئی۔ گزشتہ روز امریکی اسٹیٹ اٹارنی جنرل ٹرنر بوفورڈ نے عدالت کے مجسٹریٹ کو بتایا کہ ڈاکٹر سید عمران احمد نے‘ جب ایف بی آئی اُن سے تحقیقات کر رہا تھا تو انہوں نے چھ دن کے دوران 2 ملین ڈالرز کی رقم پاکستان بھجوائی۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اپنی تحقیقات میں بتایا ہے کہ اس سلسلے میں دو مریضوں کی جانب سے شکایات موصول ہوئیں جس پر تحقیقات شروع کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ خدشہ ہے کہ کہیں ملزم نیو یارک کے قریب شہر موٹون ٹاؤن میں واقع 4 ملین ڈالرز کا اپنا گھر فروخت نہ کر دے اس لئے اس پر فروخت کے لئے لین ڈالی جائے۔ اس طرح عدالت نے اس گھر پر لین داخل کر دی ہے۔ ایف بی آئی کے مطابق ڈاکٹر سید عمران احمد نے اس عرصہ میں کل 480 سرجری کیں جبکہ اسپتال کی لاگ بک میں صرف 4 مریضوں کے نام ریکارڈ پر موجود ہیں۔ ملزم کے دفاعی وکیل ڈگلس کا کہنا ہے کہ بہت سے مریضوں کو یہ نہیں معلوم ہے کہ جراحی کا یہ عمل سرجری میں آتا ہے جو کہ ڈاکٹر عمران احمد نے کیں۔ مذکورہ مقدمے میں 6 دیگر افراد کے خلاف بھی مقدمہ داخل کیا گیا ہے جن میں ایک فزیشن اور دو بلر بھی شامل ہیں جنہوں نے 14.4 ملین ڈالرز جعلی بل کے ذریعے کلیم کئے اور مبینہ طور پر جعلی عمر رسیدہ مریضوں کے نام محکمہ کو بھیجے گئے جن کے ناموں پر خطیر رقم حاصل کی گئی۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر سید عمران احمد نے لیاقت میڈیکل کالج حیدر آباد سے 1990ء میں گریجویشن کیا تھا اور بعدازاں وہ امریکا آ کر بحیثیت ڈاکٹر‘ یہاں پر کام کر رہے تھے۔ محکمہ صحت کی پریس ریلیز کے مطابق اس ماہ کل 260 ملین ڈالرز فراڈ کے مختلف مقدمات 90 افراد کے خلاف داخل کئے گئے ہیں جن میں 27 میڈیکل پروفیشن ہیں جن میں 16 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں۔ یہ مقدمات امریکاکی ریاستوں ٹیکساس‘ فلوریڈا‘ مشی گن‘ نیو یارک‘ کیلیفورنیا‘ لوزیانہ اور ایلی نوائے کی عدالتوں میں قائم کئے گئے ہیں۔