21 مئی ، 2014
ہیوسٹن …راجہ زاہد اختر خانزادہ… امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کی شریک چیئرمین کانگریس ویمن شیلا جیکسن لی نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد کے حالات ہوں یا پاکستان کے مفادات کی جنگ‘ بحیثیت رکن کانگریس میں نے کانگریس میں بروقت پاکستان اور پاکستانیوں کی مدد کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہوں گی۔ ہیوسٹن میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقد کی گئی فنڈ ریزنگ ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میرا مشن ہے کہ پاک امریکہ تعلقات نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ عوامی سطح پر بھی نئے سرے سے استوار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کے صدر بارک اوباما نے اپنے دور طالب علمی کے دوران کئی ہفتوں تک پاکستان میں قیام کیا یہی وجہ ہے کہ وہ بذات خود وہاں کے عوام کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور اس ضمن میں ان کو مزید قائل کرنے کیلئے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس نے پاکستان کیلئے 6 بلین ڈالر مالیت امدادکا بل منظور کیا جس کا مقصد یہی تھا کہ وہاں پر ادارے مستحکم ہوں اور اس امداد کا براہ راست فائدہ پاکستانی عوام کو ہو انہوں نے کہاکہ یہ امریکہ کی خوہش ہے کہ پاکستان میں تعلیم‘ صحت عامہ‘ توانائی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں تاکہ عام پاکستانی کی زندگی میں خوشحالی کا دور آئے انہوں نے کہاکہ 20 سال سے کانگریس کی رکن ہوں اور اس عرصہ میں میں بارہا پاکستان گئی حالانکہ کئی بار مجھے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر نہ جانے کا مشورہ دیا گیا تاہم اس سب کو نظرانداز کرتے ہوئے میں نے بارہا پاکستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ کراچی‘ لاہور‘ اسلام آباد گئیں اور زلزلہ کے موقع پر انہوں نے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیلئے دور افتادہ پہاڑی علاقوں کا بھی سفر کیا انہوں نے کہاکہ میں نے فرش پر بیٹھ کر وہاں کی خواتین سے بات کی‘ ان کے مسائل سمجھے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ وہ انسانی حقوق اور شہری آزادیوں پر مکمل یقین رکھتی ہیں یہی وجہ تھی کہ نائن الیون کے بعد جبکہ پورا امریکہ تبدیل ہو گیا تھا‘ اُس وقت پاکستان اور پاکستانیوں کیلئے بولنا مشکل کام تھا‘ اُس وقت بھی انہوں نے پاکستانیوں اور مسلمان کمیونٹی کی مدد کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہوئے ان کو قانونی شیلڈ فراہم کی۔ انہوں نے کہاکہ نائن الیون کے واقعات کے بعد مسلسل جب امریکی ایئر پورٹس پر ایجنسیوں کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ جانبدارانہ رویہ اختیار کرنے کی شکایات انہیں ملیں تو انہوں نے اس کا نوٹس لیا اور اس میں مداخلت کر کے اس طرح کے عمل کو رکوا دیا، انہوں نے کہاکہ کئی بے گناہ افراد غلط شکایات کی بنیاد پر جیل گئے جن کو انہوں نے رہا کروایا۔ انہوں نے کہاکہ بحیثیت کانگریس ویمن اور بحیثیت آپ کا نمائندہ ہونے کے یہ میرا فرض تھا جو کہ میں نے ادا کیا انہوں نے کہاکہ مجھے آج انتہائی خوشی ہو رہی ہے کہ میری جانب سے آپ کے اور آپ کے ملک اور وہاں بسنے والے لوگوں کیلئے بحیثیت پاکستانی کاکس کے شریک چیئرمین ہونے کے میں نے جو کچھ کیا آپ لوگ بھی اس کو نہیں بھولے اور مجھے جو عزت‘ مان اور مرتبہ دیا ہے اس کیلئے میں آپ کی شکرگزار ہوں۔ انہوں نے پروگرام کے مرکزی آرگنائزرز طاہر جاوید‘ سعید شیخ‘ ڈاکٹر آصف قدیر‘ ڈاکٹر یعقوب شیخ اور آرگنائزیشن کمیٹی کے دیگر اراکین سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے اور پوری کمیونٹی نے اس ضمن میں بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجھے آج جو عزت بخشی ہے وہ میرے لئے یادگار ہے۔ اس موقع پر پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے پاکستانی کمیونٹی کے رہنماؤں جن میں ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی کے صدر سعید شیخ‘ بزنس مین شخصیت طاہر جاوید اور دیگر کمیونٹی کی مقتدر شخصیات جن میں ڈاکٹر آصف قدیر‘ ڈاکٹر یعقوب شیخ‘ سجاد برکی‘ ڈاکٹر طارق عزیز‘ تسنیم صدیقی‘ خالد خان‘ غلام بمبئے والا سمیت سابق رکن کانگریس نک لمسین‘ پولیس شیرف ایڈرن گارسیا‘ قونصل جنرل آف پاکستان افضال محمود نے بھی خطاب کیا جبکہ میزبان کمیٹی کی جانب سے سعید شیخ کی قیادت میں دیگر اراکین کی جانب سے کانگریس ویمن شیلا جیکسن کو تہنیتی شیلڈ پیش کی گئی۔ قبل ازیں پاکستانی اور امریکی قومی ترانے بھی پیش کئے گئے جنہیں حاضرین نے بصد احترام کھڑے ہو کر سنا جبکہ معروف امریکی کنٹری گلوکارہ مس ایملڈی نے ڈاکٹر آصف قدیر کی جانب سے کانگریس ویمن شیلا جیکسن کیلئے ایک نظم بھی پیش کی جس پر وہاں موجود حاضرین نے زبردست داد تحسین دی۔ واضح رہے کہ کانگریس ویمن شیلا جیکسن کیلئے منعقدہ اس فنڈ ریزنگ ڈنر کا پاکستانی روایتی جلسے کی طرح اہتمام کیا گیا تھا اور اس کی خاص بات یہ تھی کہ ایک دوسرے سے اختلاف رکھنے والے تمام پاکستانی اس جلسہ میں ایک نقاطی ایجنڈے پر جمع ہوئے اور انہوں نے شیلا جیکسن سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔