21 مئی ، 2014
اسلام آباد…الیکشن کمیشن نے عمران خان کا این اے 68سرگودھا میں دھاندلی کا الزام مسترد کردیا۔ ایڈیشنل سیکریٹری کہتے ہیں، ٹائپسٹ کی غلطی سے ایک پولنگ اسٹیشن پر آٹھ سو ووٹ آٹھ ہزار بن گئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے اس الزام کو مسترد کردیا ہے کہ سرگودھا کے 15 سو ووٹرز والے پولنگ اسٹیشن پر8 ہزار ووٹ ڈالے گئے۔ الیکشن کمیشن نے ریکارڈ پیش کر دیا، ایک ہزار 67 ووٹ ڈالے گئے،حتمی ریکارڈ میں 8ہزار ووٹ کا اندراج ٹائپنگ کی غلطی قرار دے دیا گیا۔ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 68 سرگودھا،11 مئی 2013ء کے انتخابات میں یہاں سے امیدوار تھے، مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف۔انہوں نے ووٹ حاصل کیے ایک لاکھ40 ہزار 8 سو 28۔قریب ترین امیدوار تحریک انصاف کے نور حیات کلیار کے ووٹ تھے 45 ہزار 5 سو 84۔ یعنی 95 ہزارکم۔ یہاں سے دھاندلی کی کوئی شکایت بھی نہ ملی۔ عمران خان نے الزام لگایا کہ اس حلقے کے ایک پولنگ اسٹیشن پر کل 15سو ووٹرز تھے 8ہزار ووٹ پڑ گئے، تو الیکشن کمیشن نے سارا ریکارڈ منگوا لیا۔ پولنگ اسٹیشن نمبر 246 میں کل ووٹ 1537تھے، ڈالے گئے ووٹ 1067، مسترد ہوئے 15، نواز شریف کو ملے779 ووٹ، نور حیات کلیار کو ملے 235ووٹ۔ یہ تھا رزلٹ جو پزیڈائیڈنگ آفیسر نے جاری کیا،لیکن جو نتیجہ ریٹرننگ آفیسر سے ملا اس میں کل ووٹ 8152درج تھے۔ نواز شریف کو ملے 7879 ووٹ،الیکشن کمیشن نے جانچ پڑتال کے بعد بتادیا کہ یہ فرق صرف ٹائپنگ کی غلطی سے آیا،لیکن یہ فرق حتمی نتیجے پر اثر انداز نہیں ہوا،کیوں کہ ہار جیت کا فرق بہرحال زیادہ تھا، پھر نواز شریف نے یہ نشست بھی چھوڑ دی اور یہاں ضمنی الیکشن بھی ہوچکا۔ تحریک انصاف کی جانب سے این اے 110سیالکوٹ میں دھاندلی کا ایک اور الزام لاہور کے الیکشن ٹریبونل نے مسترد کردیا جہاں سے وزیر دفاع خواجہ آصف کامیاب ہوئے۔ تحریک انصاف کے امیدوار نے دھاندلی کا الزام تو لگایا لیکن ٹریبونل میں پیشیوں پر آئے ہی نہیں اور ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔