پاکستان
22 مئی ، 2014

عمران خان کے بے بنیاد الزامات،یورپی یونین رپورٹ نے دودھ کا دودھ، پانی کا پانی کردیا

عمران خان کے بے بنیاد الزامات،یورپی یونین رپورٹ نے دودھ کا دودھ، پانی کا پانی کردیا

کراچی…عمران خان صاحب جیو نیوز پر بے بنیاد الزامات لگانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے جیو نیوز پر الزام عائد کیا کہ اس نے الیکشن کے دوران پی ٹی آئی کو کم کوریج دی،اس معاملے میں یورپی یونین کی رپورٹ نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیا ہے۔ عمران خان صاحب نے جیو نیوز پر پاکستان مسلم لیگ نواز کو انتخابات میں زیادہ کوریج دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ جس میں یورپی یونین کے آبزرور کی رپورٹ کا ایک حصہ اپنے ٹوئیٹر اکاوٴنٹ پر بطور ثبوت دکھایا گیاہے۔ مگر کیا کہیے خان صاحب کو کہ وہ ان الزامات کو لگاتے ہوئے حسب عادت دوسرے چینلز کے بارے میں بتانا بھول جاتے ہیں یا صرف اپنے مطلب کی بات کو آگے پہنچاتے ہیں۔ آئیے اس رپورٹ کے تمام حصوں کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں پہلے اس حصے کے بارے میں بات کرتے ہیں جو خان صاحب نے شیئر کیا۔ اس حصے میں سیاسی جماعتوں کے جلسوں، ایونٹس اور پریس کانفرنس کو چینلز کی جانب سے دیئے گئے ٹائم کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ اس میں جو جماعت تمام چینلز پر زیادہ ٹائم لے جاتی نظر آرہی ہے، وہ پاکستان مسلم لیگ نواز ہے۔ تمام چینلز میں کوریج میں جیو پہلے نمبر پر ہے جبکہ معمولی فرق کے ساتھ ن لیگ کی کوریج میں ایکسپریس دوسرے نمبر پر ہے جبکہ تیسرے نمبر پر ڈان نیوز، چوتھے نمبر پر پی ٹی وی جبکہ پانچویں نمبر پر آے آر وائی ہے۔ اسی گراف میں دوسرے نمبر پر جو جماعت جلسوں،ایونٹ اور پریس کانفرنس کی تمام چینلز سے زیادہ کوریج حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی وہ متحدہ قومی موومنٹ ہے جبکہ تیسرے نمبر پر زیادہ کوریج حاصل کرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف ہے۔ اگر گراف کو غور سے دیکھا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ جیو نیوز نے پی ٹی آئی کو تمام چینلز کے مقابلے میں زیادہ کوریج دی ہے جبکہ اسی گراف میں ایکسپریس اور دیگر چینلز کی جانب سے دی جانیوالی کوریج کو بھی دیکھا جاسکتا ہے، جو اس کے مقابلے میں کافی کم ہے۔یہ تو خان صاحب کی پہلی بات کا جواب تھا، اب رپورٹ کے اصل حصوں کی طرف آتے ہیں جو خان صاحب نے دانستہ یا نادانستہ طور پر شیئر نہیں کیئے۔یہ وہ حصہ ہے جس میں تمام چینلز کے پرائم ٹائم میں سیاسی جماعتوں کو دیئے گئے ٹائم کی بات کی گئی ہے۔سب سے پہلے جیو کی بات کرتے ہیں، پرائم ٹائم میں جیو نیوز نے مسلم لیگ نواز کو 25 فیصد جبکہ پی ٹی آئی کو 21 فیصد وقت دیا۔ ایکسپریس چینل کے پرائم ٹائم میں مسلم لیگ نواز کو 31فیصد، جبکہ پی ٹی آئی کو صرف 17 فیصد وقت دیا گیاجبکہ ڈان کے پرائم ٹائم پر پاکستان مسلم لیگ نواز کو 28 فیصد، جبکہ پی ٹی آئی کو 16 فیصد وقت دیا گیا۔اب اگر اسی رپورٹ میں تمام چینلز میں خبروں میں جماعتوں کو دیئے گئے وقت کی بات کریں تو جیو نیوز کی خبریں جو ملک بھر میں سب سے زیادہ دیکھی جاتی ہیں اس میں سب سے زیادہ کوریج پی ٹی آئی کوملی جو 32فیصد ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ نواز کو صرف 19 فیصد حصہ ملا جبکہ بقایا چینلز جس میں ایکسپریس کی اگر بات کی جائے تو اس نے پاکستان مسلم لیگ نواز کو 27فیصد حصہ دیا جبکہ پی ٹی آئی کو صرف 16 فیصد حصہ ملا۔ اس کے علاوہ نیوز میں جو سیاسی رہنماوٴں کے بیانات چلائے گئے اس میں جیو نیوز پر 27فیصد مسلم لیگ نواز جبکہ 25فیصد پی ٹی آئی کے رہنماوٴں کے چلے جبکہ ایکسپریس پر چلنے والے بیانات میں پی ایم ایل ن کے 48 فیصد جبکہ پی ٹی آئی کے رہنماوٴں کے صرف 16 فیصد تھے۔ اے آر وائی پر چلنے والے بیانات میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے27 فیصد جبکہ پی ٹی آئی کے رہنماوٴں کے 24 فیصد بیانات تھے۔ حیرت ہے کہ خان صاحب کو رپورٹ کے یہ حصے کیوں نظر نہیں آئے جس میں ان کی جماعت جیو نیوز پر سب سے زیادہ ٹائم حاصل کرتی نظر آرہی ہے اور یہ ہم نہیں کہہ رہے یہ غیر جانبدار یورپی ادارہ کہہ رہا ہے۔

مزید خبریں :