29 مئی ، 2014
کراچی…مجلس وحدت مسلمین نے کراچی میں بڑھتی ہوئی شیعہ نسل کشی کے خلاف احتجاج کے طور پر اتوار کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت کالعدم یزیدی دہشت گردتنظیموں پر کریک ڈاؤن کرے ،وفاقی حکومت ملک گیر فوجی آپریشن کا حکم دے، کادہشتگردوں کے دفاتر اور دیگر املاک کو سرکاری قبضے میں لے، لٹریچر اور اسلحہ ضبط کرکے انہیں سرعام پھانسی کی سزا دے۔ایم ڈبلیو ایمکے رہنماؤں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز بہشتی، علی حسین نقوی اور علامہ مبشر حسن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک بھر اور خاص طور پر کراچی میں جاری شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی نے غمزدہ کردیا ہے۔شہداء کے ورثاء ہماری جانب امید افزا نظروں سے دیکھتے ہیں۔ شہدائے اسلام کے مقدس لہو سے وفاداری کا تقاضا ہے کہ ان کے قاتل دہشت گرد ٹولوں اور ان کے سرپرستوں کی مذمت وسرکوبی کی جائے اور ان کے خلاف احتجاج کو جاری رکھا جائے، اس لئے مجلس وحدت مسلمین کے قائد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان کے مطابق شیعہ نسل کشی کے خلاف جاری احتجاج کے دوسرے مرحلے میں اتوار یکم جون کو سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی سندھ حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ اس احتجاج کا آغاز نمائش چورنگی پر ریلی سے کیا جائے گا۔ یہاں سے ریلی سی ایم ہاؤس تک جائے گی،جہاں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائیگا۔دھرنے کے ان اجتماعات سے قائدیں خطاب کرینگے۔