11 اپریل ، 2012
اوٹاوا ... خواتین کے مقابلہ حسن مس یونیورس میں اب مرد بھی حصہ لے سکیں گے، شرط صرف اتنی ہے کہ وہ تبدیلی جنس کا آپریشن کروا کے عورت بن چکے ہوں۔تبدیلی جنس کے ا ٓپریشن کے بعد مرد سے عورت بننے والی خواتین کو شکایت ہے کہ معاشرے میں انھیں جائز مقام نہیں دیا جاتا اور انھیں عام خواتین جتنے حقوق نہیں دیے جاتے۔ایسی خواتین کے حقوق کے لیے مختلف تنظیمیں کام کر رہی ہیں اور رفتہ رفتہ انھیں زندگی کے تمام شعبوں میں عام خواتین جیسے حقوق دیے جانے لگے ہیں۔حتی ٰ کہ اب مس یونیورس آرگنائزیشن نے اپنے قوانین میں تبدیلی کرکے ایسی خواتین کو مقابلہ حسن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد کینیڈا سے تعلق رکھنے والی جینا اس سال کینیڈا میں مس یونیورس مقابلے میں حصہ لیں گی توہو سکتا ہے 2013کی مس یونیورس کا تاج ایسی خاتون کے سر سج جائے جو ماضی میں مرد رہ چکی ہو۔