12 جون ، 2014
لاہور....پنجاب کی کل51 شوگرملوں میں سے 32 کا انتہائی خطرناک اور جان لیوا پانی آبی گزرگاہوں میں شامل ہورہا ہے.ڈیرہ اسمعٰیل خان میں اس پانی سے10افراد جاں بحق ہو چکےہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک شوگر مل سے نکلنے والا زہریلاپانی نزدیکی نالے میں ڈالاجاتاتھا،چند روزپہلےایک ہی خاندان کے10 افراد یہ نالا عبور کرتےہوئے دم گھٹنے سےجاں بحق جبکہ متعدد بے ہوش ہوگئے ۔ اس اندووہناک واقعےکےبعد محکمہ ماحولیات نےایک رپورٹ جاری کی،جس میں انکشاف کیاگیاکہ شوگرملوں سے نکلنے والازہریلاپانی محکمہ آب پاشی کے افسروں کی مجرمانہ غفلت کی بنا پر آبی گزرگاہوں میں ڈالا جاتا ہے۔حالانکہ شوگرملز مالکان،پنجاب ماحولیات پروٹیکشن ایکٹ 1997 ء کے تحت واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانےکے پابند ہیں۔ دوسری طرف بتایا گیاہے کہ حکومت نے ان شوگر ملوں سمیت تمام صنعتی اداروں کو نیشنل انوائرمینٹل کوالٹی اسٹینڈرڈ اپنانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔