پاکستان
12 اپریل ، 2012

گیاری ریسکیو آپریشن: رہائشی علاقے تک پہنچنے میں 15 فٹ کا فاصلہ رہ گیا

گیاری ریسکیو آپریشن: رہائشی علاقے تک پہنچنے میں 15 فٹ کا فاصلہ رہ گیا

راولپنڈی … سیاچن کے گیاری سیکٹر میں ریسکیو ورکرز برف تلے دبے 139 جانبازوں کے ممکنہ رہائشی علاقے تک پہنچنے کیلئے ایک پوائنٹ پر تقریباً 15 فٹ دور رہ گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گیاری سیکٹر میں امدادی کام جاری ہے اور 6 میں سے ایک پوائنٹ پر تقریباً 115 فٹ گہری کھدائی کی جا چکی ہے، امکان ہے کہ 130 فٹ گہرائی تک جانے کے بعد پاک فوج کے بٹالین ہیڈ کوارٹر کے رہائشی علاقے تک پہنچنے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق رہائشی علاقے تک پہنچنے کیلئے تقریباً 3 میٹر چوڑی سرنگ بنائی جائے گی، اس سے پہلے 5 مقامات کی نشاندہی کر کے 2 پوائنٹس پر مشینوں اور 3 پوائنٹس پر ہاتھ سے کھدائی کی جا رہی تھی، اب ایک اور ترجیحی پوائنٹ کی نشاندہی بھی کر کے کھدائی شروع کر دی گئی ہے۔ پاک فوج کے مطابق کھدائی کے مقامات پر 15 مشینیں کام کر رہی ہیں اور مزید مشینری پہنچانے کیلئے پہلے سے بنے ہوئے 450 میٹر طویل راستے کو مزید توسیع دیتے ہوئے ڈیڑھ کلو میٹر تک بڑھایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے برف تلے دبے 94 سرفروشوں کی تصاویر جاری کردی ہیں جن میں 2سویلین بھی شامل ہیں۔ سیاچن کا خراب موسم امدادی کاموں میں اب بھی رکاوٹ بنا ہوا ہے لیکن اپنے ساتھیوں تک پہنچنے کا عزم ریسکیو ورکرز کا لہو گرمائے ہوئے ہے اور وہ اپنے مقصد سے قریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اسلام آباد میں موجود جرمنی، سوئٹزر لینڈ اور امریکی ماہرین سے پاکستانی ماہرین نے ابتدائی مشاورت کی ہے ۔ غیر ملکی ریسکیو ٹیمز کو اسلام آباد سے فضائی اور سڑک کے راستے گیاری پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ چین اور ناروے کے ماہرین کی ٹیمیں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں اسلام آباد پہنچ جائیں گی۔

مزید خبریں :