پاکستان
01 جولائی ، 2014

کیا امریکی ایجنسیاں پاکستان پیپلزپارٹی کی جاسوسی کررہی ہیں؟

کیا امریکی ایجنسیاں پاکستان پیپلزپارٹی کی جاسوسی کررہی ہیں؟

واشنگٹن........ایک امریکی عدالت نے کئی سال پہلے اپنی ایجنسیوں کو پانچ غیرملکی سیاسی جماعتوں کی جاسوسی کا اختیار دے دیا تھا، اب ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اس فہرست میں پاکستان پیپلزپارٹی کا نام بھی شامل ہے، حیران کن خبر ہے کہ اس فہرست میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اخوان المسلمون جیسی سخت گیر جماعتیں شامل ہیں لیکن بھٹو اور بینظیر کی پیپلز پارٹی، جو لبرل جماعت ہے، امریکا اس کی جاسوسی کرنا چاہتا ہے، یہ اجازت 2010ء میں دی گئی تھی، جس سے یہ شبہ ہوتا ہے کہ ہوسکتا ہے پیپلزپارٹی کی جاسوسی کئی سال سے کی جارہی ہو، یہ سوالات جنم لے رہے ہیں کہ کیا امریکی ایجنسیاں پاکستان پیپلزپارٹی کی جاسوسی کررہی ہیں؟امریکا نے بھٹو اور بینظیر کی پارٹی پر کیوں نظر رکھی ہوئی ہے؟ تفصیلات کے مطابق امریکا میں عدالت کی جانب سے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کو دنیا بھر کے ممالک، سیاسی جماعتوں اورمختلف اداروں کی جاسوسی کا اختیار دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ این ایس اے کو جن تنظیموں کی جاسوسی کی اجازت ہے ان میں پاکستان پیپلز پارٹی بھی شامل ہے۔ یہ انکشاف سامنے آیا امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں،جس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی 2010 میں فارن انٹیلی جنس سرویلئینس کورٹ نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کو پانچ غیر ملکی سیاسی جماعتوں کی جاسوسی کی اجازت دی۔ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کو جن سیاسی جماعتوں کی جاسوسی کی اجازت دی گئی ان میں پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی، بھارت کی بھارتیہ جنتا پارٹی، مصر کی اخوان المسلمون شامل ہیں۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں جو خفیہ دستاویزات منظر عام پر لائی گئیں، ان کے مطابق عدالت نے دنیا کے 193ملکوں، 5سیاسی جماعتوں اور دیگر اداروں کی جاسوسی کی اجازت دی گئی اور تب سے پاکستان،بھارت اور افغانستان سمیت دنیا کے 193ملک امریکی نیشنل سیکورٹی ایجنسی کی جاسوسی کا شکار ہیں۔ دستاویزات کے مطابق این ایس اے دنیا بھر میں کہیں بھی امریکی اہداف سے متعلق گفتگو ریکارڈ کر سکتی ہے۔ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، یورپی یونین اور آئی اے ای اے کی جاسوسی کی اجازت بھی امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کو حاصل ہے۔ تاہم اس طویل فہرست میں برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل نہیں،کیونکہ ایک معاہدے کے تحت امریکا ان ملکوں کی جاسوسی نہ کرنے کا پابند ہے۔

مزید خبریں :