18 جولائی ، 2014
کیپ ٹاؤن........نسل پرستی کے خاتمے کے لیے طویل جدوجہد کرنے والےعظیم آنجہانی سیاہ فام رہنمانیلسن مینڈیلا کی آج 96ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، نیلسن مینڈیلا کی پیدائش کے دن کو بین الاقوامی نیلسن مینڈیلا دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔نیلسن منڈیلا18 جولائی 1918 میں ’’کوسا‘‘زبان بولنے والے تھیمبو قبیلے میں پیدا ہوئے۔ جنوبی افریقہ میں انہیں ان کے خاندانی نام ’مادیبا‘ سے پکارتے تھےجبکہ ان کے سکول کے استاد نے ان کا انگریزی نام ’نیلسن‘ رکھا۔نیلسن منڈیلا نے 1943 میں افریقن نیشنل کانگریس (اے این سی) میں شمولیت اختیار کی اور اے این سی یوتھ لیگ کے بانی اور صدربھی بن گئے۔منڈیلا نے وکالت پڑھی اور 1952 میں اپنے ساتھی اولیور تیمبو کے ساتھ مل کر جوہانسبرگ میں آفس کھولا اور پریکٹس شروع کی۔منڈیلا نے اپنے دوست تیمبو کے ساتھ مل کر نسل پرستی کے اس نظام کے خلاف مہم چلائی جسے سفید فام افراد پر مشتمل جماعت نیشنل پارٹی نے وضع کیا تھا۔1956 میں منڈیلا اور 155 دیگر کارکنوں پر غداری کا الزام عائد کیا گیا۔ یہ مقدمہ چار سال چلا اور اس کے بعد یہ الزامات خارج کر دیے گئےلیکن اے این سی کو 1960 میں کالعدم قرار دے دیا گیا اور منڈیلا روپوش ہوگئے۔نسل پرست حکومت کے خلاف ملک میں تناؤ مزید بڑھ گیا اور 1960 میں یہ اُس وقت انتہا کو پہنچ گیا جب پولیس نے 69 سیاہ فام افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ 1964کے موسمِ سرما میں انہیں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔انہیں 18برس تک جزیرہ رابن کی جیل میں قید رکھا گیا اور 1982میں پولزمور جیل منتقل کیا گیا۔بین الاقوامی برادری نے جنوبی افریقا کی نسل پرست حکومت کے خلاف1967میں لگائی جانے والی پابندیوں کو مزید سخت کر دیا۔اس دباؤ کا نتیجہ یہ نکلا کہ 1999میں جنوبی افریقا کے صدر ایف ڈبلیو ڈی کلارک نے اے این سی پر عائد پابندی ختم کر دی اور منڈیلا کو بھی رہا کر دیا۔ دسمبر 1993 میں نیلسن منڈیلا اور ڈی کلارک کو امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔اس کے پانچ ماہ بعد جنوبی افریقہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جمہوری الیکشن ہوئے، جس میں تمام نسلوں کے افراد نے ووٹ ڈالے اور منڈیلا کو صدر چن لیا گیا۔نیلسن منڈیلا نے اپنی 89 ویں سالگرہ پر دنیا بھر کی نمایاں شخصیات پر مشتمل ایک گروپ ’دی ایلڈرز‘ قائم کیا تاکہ ’دنیا کو درپیش مشکل ترین مسائل سے نمٹنے کے لیے‘ ان افراد کی کی مہارت اور رہنمائی حاصل کی جا سکے۔2010 کے فٹ بال عالمی کپ کی میزبانی جنوبی افریقہ کو دلوانے کے فیصلے میں نیلسن منڈیلا نےاہم کردار ادا کیا اور اس کی اختتامی تقریب میں شرکت بھی کی۔مینڈیلا گزشتہ سال پھیپھڑوں کے انفیکشن میں مبتلا ہوکر95 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ۔