23 جولائی ، 2014
کراچی ......کراچی میں بڑھتے ہوئے پانی کے بحران ودیگر مشکلات کے حل کے لئے حق پرست اراکین قومی اسمبلی کے نمائند ہ وفد نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی قطب الدین شیخ سے ملاقات کی ، ملاقات میں کراچی کے بیشتر علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی کے باعث شہریوں کو درپیش مسائل کے حل اور ناجائز کنکشنزکے ذریعے پانی کی چوری، ٹینکر مافیا اورغیر قانونی وسرکاری ہائیڈرنٹ اور واٹر بورڈ کے افسران کی جانب سے تعاون کے فقدان اور عدم توجہّی اور پانی کی چوری میں ملوث محکمہ کی کالی بھیڑوں کے خلاف بھی کاروائی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔بعد ازاں حق پرست رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے شہری ماہ رمضان میںپانی جیسی نعمت سے محروم ہیں لیکن واٹر بورڈ کے انڈر کنٹرول ہائیڈرنیٹس کے ذریعے سے صنعتی علاقوں میں ٹینکر ز مافیاکے ذریعے کھلے عام پانی کی فروخت جاری ہے جو باعث تشویش اور انتہائی افسوس ناک ہے،کراچی سے منتخب نمائندہ ہونے کی حیثیت سے شہریوں کے مسائل سے خود کو علیحدہ نہیں رکھ سکتے۔انہوںنے مطالبہ کیا کہ پانی چوری میں ملوث واٹر بورڈ کے ملازمین کو نہ صرف ملازمت سے برخاست کیا جائے بلکہ انکے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اورعوام کے لئے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ایم ڈی واٹربورڈ قطب الدین نے اراکین قومی اسمبلی کے نمائندہ وفد کو یقین دلایا کہ پانی چوری میں ملوث ملازمین اورٹینکرز مافیااور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کی سرپرستی کرنے والے ادارے کے افسران کے خلاف محکمانہ کاروائی کریں گے، اور پانی کی عدم فراہمی کی شکایات پر تمام علاقوں کاوہ خود دورہ کریںگے۔دریں اثنا ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینراوررکن قومی اسمبلی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ حیدرآباد شہر ،لطیف آباد اور قاسم آباد میں جرائم کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو باعث تشویش ہے۔ ایک بیان میںانھوں نے کہا کہ پچیس لاکھ سے زائد آبادی والے سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں پولیس کی نفری نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ المیہ یہ ہے کہ جرائم کرنے اور جرائم روکنے والے دونوں ہی مقامی نہیں ہیں اور یہی صورتحال شہر قائد کی بھی ہے،پولیس کا انتظام مقامی افسران کے بجائے غیر مقامی ہاتھوں میں ہونے کے باعث چوری ،ڈکیتی، لوٹ مار کی وارداتوں سمیت سٹے ،جوئے کے اڈے ، زمینوں پر قبضے و دیگر جرائم تیزی سے رونما ہورہے ہیں اور جرائم پیشہ عناصر مضبوط ہوتے جا رہے ہیںاور پولیس کا کردار تماشائی کا رہ گیا ہے ۔جبکہ حکومت کی جانب سے غیر مقامی افراد کو دونوں شہروں کی پولیس میں ٹرانسفر کرنے سے سندھ سمیت پاکستان کی معیشت اور خصوصاً حیدرآباد و کراچیمیں امن و امان کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ اربابِ اختیار کو سندھ اور پاکستان کے وسیع مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے مذکورہ بالا فیصلے پر فوری توجہ دینے اور عملی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔دریں اثنا ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے درگاہ سیدنا سخی عبدالوہاب شاہ جیلانی رحمتہ اﷲ علیہ پر حاضر ی دی اور قاید تحریک الطاف حسین کی جانب سے چادر چڑھائی اورفاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پرزونل انچارج نوید شمسی و اراکین زونل کمیٹی،رکن صوبائی اسمبلی راشد خلجی اور دیگربھی موجود تھے۔