07 اگست ، 2014
اسلام آباد.....قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروں کی بھرمار ہے جو حکومت کے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔حکومت پکڑ دھکڑ اور لوگوں کو ہراساں کرناچھوڑدے ۔ 14 اگست سے پہلے 14 اگست نہ بنایا جائے۔ قومی اسمبلی اجلاس کےدوران بجلی جانے پراپوزیشن ارکان نےنعرےبازی کی ۔ قومی اسمبلی کااجلاس جاری تھاکہ چندسیکنڈز کیلئےبجلی چلی گئی ، اس پراپوزیشن ارکان نےنعرےبازی شروع کردی ۔ ایوان میں اظہارخیال کرتےہوئےقائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ہم مصالحت کر رہے ہیں۔ آمروں نے دوسروں کے مسائل میں اتنا الجھایا کہ اپنے مسائل کے حل کے قابل نہ رہے۔متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار نےکہا کہ موجودہ صورت حال میں ہوش مندی کی ضرورت ہے۔ محاذ آرائی سے گریز کیا جائے۔ جلتی پر تیل ڈالا گیا تو آخری پناہ گاہ آخری آرام گاہ میں تبدیل نہ ہو جا ئیں ۔ ٹیکس وصولی ، ملک دشمنی اور غداری کے مقدمے اب کیوں یاد آ رہے ہیں۔ وزیراعظم کو کون مشورے دے رہا ہے ۔ تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی نے کہا کہ اب تک کسی نےکوئی غیر قانونی کام نہیں کیا،حکومت خوفزدہ کیوں ہو رہی ہے ۔ صورت حال غیر معمولی ہو چکی ہے، سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم حکمرانوں کے ساتھ کھڑے نہیں ہو گی۔وزیر مملکت شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایا کہ کوئی موٹر سائیکل بند نہیں کیا گیا ،ایک لاکھ موٹر سائیکل لانا تحریک انصاف کے بس کی بات نہیں، ملبہ ہم پر نہ ڈالیں۔