18 اگست ، 2014
کراچی......محکمہ تعلیم سندھ کی سست روی اور نا اہلی کے باعث ایک لاکھ طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا محکمہ تعلیم کے افسران گیارہویں جماعت کے لئے مرکزی داخلہ پالیسی کے فارمزاب تک بنکوں کو فراہم نہیں کرسکے جس کے باعث طلباء میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔محکمہ تعلیم سندھ کے تحت ہر سال یکم اگست سے کالجز میں مرکزی داخلہ پالیسی تحت داخلو ں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ محکمہ تعلیم کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کالجز کا نیا تعلیمی سال شروع ہونے میں تاخیر کا امکان ہے۔محکمہ تعلیم نے پہلے مرکزی داخلہ پالیسی کے فارمزآن لائن بھرنے کے بعد بنکوں میں جمع کرانے کو کہا لیکن طالب علموں کو آن لائن فارمزبھرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ اجس کے بعد بنکوں سے فارمز فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ 4 روز گرزنے کے باوجود بھی اب تک بنکوں کو فارم فراہم نہیں کئے گئے جس کے باعث طلباء میں بے چینی پائی جاتی ہے۔جیو نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی کالجز سندھ ناصر انصار نے تسلیم کیا کہ طلباء کو آن لائن فارم میں پریشانی کی شکایت ملی ہیں جس کے بعد فارمز سندھ بنکوں سے بھی ملیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیارھویں جماعت میں داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 25 اگست تک توسیع کردی گئی ہے ۔گیارہویں جماعت میں داخلہ لینے والے طلباء کا کہنا ہے کہ انہیں داخلہ فارم فراہم کرنے کے لئے متعلقہ حکام عملی اقدامات کریں اور ان کا قیمتی تعلیمی سال تاخیر کا شکا ہونے سے بچایا جائے۔