20 اگست ، 2014
اسلام آباد.....مظاہرین کے ساتھ ریڈزون کی رکاوٹیں پار کرنے والے طاہرالقادری آئین و قانون کی حدیں بھی پار کرگئے۔ کارکنوں کو پارلیمنٹ کے محاصرے کا حکم دے دیا اور کہا کہ کوئی باہر نکلا تو ان کی لاش سے گزر کرجائے گا، جس وقت قومی اسمبلی میں اجلاس جاری تھا طاہرالقادری نے وزیراعظم کو بھی استعفیٰ دینے تک اسمبلی سے نکلنے نہ دینے کی دھمکی دی۔ دھرنے کے شرکاراستے بند کرنے کےلیے عمارت کے گرد پھیل گئے اور پوزیشنیں سنبھال لیں ، اسی دوران طاہرالقادری نے بھی انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنی جگہ نہ چھوڑیں اور استعفیٰ دینے تک وزیراعظم کو بھی نہ نکلنے دیں۔طاہرالقادری ارکان کو پر امن رہنے کا سبق دیتے رہے مگر ساتھ ساتھ اشتعال بھی دلاتے رہے اور یہاں تک کہا کہ اسمبلی سے کوئی باہر نکلا تو انکی لاش سے گزر کر جائے گا۔طاہرالقادری نے کارکنوں کو فوج کے ساتھ نہ الجھنے کی تلقین کی۔انہوں نےاعلان کیا کہ کسی ایوان کا تقدس پامال نہیں کیا جائے گا تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ اہم عمارتوں میں داخل ہونے سے گریز کیا جائے گا یا نہیں ۔طاہرالقادری نے موجودہ اسمبلیاں توڑکر قومی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ زیادہ دیر تک مظاہرین کو نہیں روک سکتے ۔طاہرالقادری کی ہدایت اور وارننگ اس وقت دھری کی دھری رہ گئی جب وزیراعظم ایوان صدر کے راستے سے ہوتے ہوئے وزیراعظم ہاؤس واپس پہنچ گئے اور دیگر ارکان بھی اسمبلی باآسانی عمارت سے نکل کر اپنی منزلوں کو روانہ ہوگئے۔