23 اگست ، 2014
اسلام آباد...... گورنرپنجاب چودھری سرور نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کےساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔وزیراعظم کے استعفٰی کے سوا تمام مطالبات پر اتفاق ہوگیا تھا ۔اس کے باوجود تحریک انصاف کےساتھ رابطےجاری رکھیں گے،جب رابطےکرینگےتومعاملات کاکوئی نہ کوئی حل نکلےگا،وہ تحریک انصاف کی کمیٹی سے بات چیت کے تیسرے رائونڈ کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے،حکومتی کمیٹی گورنر پنجاب پرویز رشید زاہد حامد عبدالقادر بلوچ اور احسن اقبال پر مشتمل تھی ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاق وزیر احسن اقبا ل کا کہنا تھا کہ ضداوراناپرکوئی حل قوم پرمسلط نہیں کرسکتے،تحریک انصاف کی کمیٹی مائنس ون فارمولےکےوکیل بن کرآئےتھے تحریک انصاف کی ضدپروزیراعظم کونہیں ہٹاسکتے۔گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کااستعفی بغیرثبوت سزادینےکےمترادف ہے،تحریک انصاف اورحکومتی کمیٹی نےکوشش کی کہ بحران سےنکلاجاسکے،تمام معاملات پراتفاق کرلیاتاہم ایک بات پرایک دوسرےکومتفق نہیں کرسکے،وزیراعظم کےاستعفےکےعلاوہ تحریک انصاف کی تمام باتوں پراتفاق کیا ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نےکھلےدل کےساتھ تحریک انصاف کےساتھ مذاکرات کیے،آئین اورقانون کےمطابق جوبھی حل نکلے،اس کےلیےتیارہیں،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کےمطابق (ن)لیگ کوجتوایاگیااور تحریک انصاف کو ہرایاگیا،اگرجوڈیشل کمیشن منظم دھاندلی کابتادےتووزیراعظم اورکابینہ کابھی برقراررہنےکاجواز نہیں،جوڈیشل کمیشن منظم دھاندلی کاکہہ دےتوبلاشبہ نئےانتخابات کرانےچاہییں،لیکن تحریک انصاف کی ضدپرغیرآئینی مطالبےکوتسلیم نہیں کرسکتے،وزیراعظم کااستعفیٰ میزپرنہیں ہے،انہوںنے کہا کہ نوازشریف تنہاکیسےکمیشن پراثراندازہوسکتےہیں۔تحریک انصاف کہتی ہےکہ صرف نوازشریف کوہٹادو،کابینہ وہی رہے۔ہم نے تحریک انصاف سےکہاہےکہ اپنےموقف میں تضادپرغورکریں،ہم بھی چاہتےہیں کہ آیندہ انتخابات غیرمتنازع ہوں،جب تک دھاندلی ثابت نہ ہواسمبلی نہیں توڑی جاسکتی،دنیاکاکوئی قانون یہ نہیں کہہ سکتاہےفردجرم سےپہلےخودفیصلہ سنادیاجائے۔