24 اگست ، 2014
اسلام آباد.......ملی یک جہتی کونسل نے تجویز دی ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفوں کا مطالبہ مبینہ انتخابی دھاندلی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹس سے منسلک کر دیا جائے، انتخابات میں دھاندلی ثابت ہو جائے تو دوبارہ الیکشن کرائے جائیں ۔اسلام آباد میں ملی یک جہتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک دھرنوں سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرکا کہنا ہے کہ ملک سیاسی ، جمہوری اور پارلیمانی حادثے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انتخانی اصلاحات اہم ترین ضرورت ہے، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے استعفوں کا مطالبہ عدالتی کمیشن کی رپورٹس سے منسلک کیا جائے۔ ملی یک جہتی کونسل نے پیشکش کی ہے کہ کوئی درمیانی راستہ نکالنے کے لیے وہ ثالث اور ضامن بننے کو تیار ہے۔ مذاکرات کے ذریعے باعزت درمیانی راستہ نکالا جائے۔ دینی جماعتیں ضامن اور ثالث بننے کو تیار ہیں۔ملی یک جہتی کونسل نے قرار دیاہے کہ کچھ عناصر موجودہ صورت حال کو فرقہ وارانہ تشدد کی راہ پر ڈالنا چاہتے ہیں جو قابل مذمت ہے، کونسل کا کہنا ہے کہ اس ساری صورت حال میں آئی ڈی پیز نظر انداز ہو گئے ہیں۔دھرنے کو بہانہ بناکر کچھ قوتیں ملک کے خلاف سازشیں کررہی ہیں۔