پاکستان
27 اگست ، 2014

غیرآئینی مطالبات کو جبراً تسلیم نہیں کیا جائے گا، سعد رفیق

غیرآئینی مطالبات کو جبراً تسلیم نہیں کیا جائے گا، سعد رفیق

اسلام آباد.....وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جرم سے پہلے سزا دینے کی روایت ملک کے لیے نقصان دہ ہوگی، براہ راست مذاکرات کے بغیرمعاملات حل نہیں ہوں گے،عمران خان اور طاہرالقادری براہ راست گفتگو کریں۔پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ایوان کو بریفنگ دیتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہجب تک طاہرالقادری اورعمران خان براہ راست مذاکرات نہیں کرینگےمعاملہ حل نہیں ہوگا، حکومت معاملات کو سیاسی انداز میں سلجھانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرآئینی مطالبات کو جبراً تسلیم نہیں کیا جائے گا،اگرثابت ہوجائے انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے تو ہم سب مستعفی ہوجائینگے۔ سعد رفیق نے کہا کہ احتجاج کرنے والے ضد اور اناسے نکلیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کے خلاف کریک ڈاؤن کا ارادہ تھا، نہ کریں گے۔ سعد رفیق نے کہا کہ برائے مہربانی ڈیڈ لائن واپس لی جائیں، بات چیت کی راہ اپنائی جائے،حکومت معاملات کو سیاسی انداز میں سلجھانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اپنے وژن کے مطابق اصلاحات لائیں،جو اصلاحات قابل عمل ہوں گی ان پر عمل کریں گے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف کی منت سماجت کریں گے کہ خان صاحب مان جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ طاہرالقادری سے کہا کہ ماڈل ٹاؤن واقعے میں قانونی یا شرعی طریقہ اختیار کرلیں، ان سے درخواست کی ہے کہ بے گناہ افراد کا نام شامل نہ کیا جائے۔

مزید خبریں :