03 ستمبر ، 2014
ہیوسٹن .....راجہ زاہد اختر خانزادہ/ نمائندہ خصوصی..... امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے جبکہ امریکی انتظامیہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں دیکھ رہی‘ جیو ٹی وی میرا پسندیدہ چینل ہے جس کو میں باقاعدگی سے دیکھتا ہوں تاہم واقعی اس بات کا پتہ نہیں کہ یہ چینل پاکستان میں بند ہے کیونکہ امریکا میں تو ہر جگہ یہ چینل آ رہا ہے یہ بات انہوں نے اپنے دورہ ٹیکساس کے دوران مقامی ہوٹل میں جنگ/ جیو نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال کے حوالے سے مجھے حکومت کی جانب سے کوئی خاص ہدایات موصول نہیں ہوئی ہیں تاہم بحیثیت سفیر مجھے آتے ہوئے جو ہدایات دی گئی تھیں وہ میرے بحیثیت سفیر کردار کے حوالے سے تھیں کہ میں امریکی حکومت اور پاکستان کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کروں اور یہاں رہنے والے پاکستانی امریکن بزنس کمیونٹی سے روابط بڑھائوں انہوں نے کہاکہ میں اپنے رول کو انہی دائروں کے اندر رکھنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان میں ڈرون حملوں پر ہماری واضح پالیسی ہے کیونکہ ان ڈروون حملوں کے سبب نہ صرف ہمارے کاموں میں رکاوٹ ہو رہی ہے بلکہ اس کی وجہ سے پاکستان میں سوشل لیگل اور مورل ایشوز بھی کھڑے ہو رہے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ادارے آزادی کے ساتھ اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہے ہیں جن میں عدالتیں‘ پارلیمنٹ اور میڈیا اپنا اپنا کردار بحسن و خوبی سرانام دے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ امریکی انتظامیہ بھی پاکستان میں جمہوریت کو خطرات میں گھرا ہوا نہیں دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے جیو کی چار ماہ سے بندش سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہاکہ جیو تو میرا پسندیدہ ٹی وی چینل ہے جس کو میں باقاعدگی سے دیکھتا ہوں تاہم فرینکلی اسپیکنگ مجھے اس بات کا علم نہیں کہ پاکستان میں جیو چار ماہ سے بند ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں میڈیا کو آزادی حاصل ہے اور اس آزادی کو ضرور دینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کی جانب سے پاکستان کو سب سے زیادہ اسکالر شپ دی جا رہی ہیں جن میں طلبہ و طالبات دونوں شامل ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہ امریکا دوست ہے تو پھر افغانستان میں چالیس پچاس بھارت کے قونصل خانے کھولنے کی کیا ضرورت ہے اس پر انہوں نے کہاکہ ہمارے اس ضمن میں تحفظات ہیں کہ افغانستان کی سرزمین کو کوئی دوسرا ملک یا پڑوسی ملک کسی ملک کو کمزور کرنے کیلئے استعمال نہ کرے انہوں نے کہاکہ ہم نے حکام کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو کچھ ممالک جن میں پڑوسی ملک شامل ہے‘ اس کو وہ اپنے منظوم مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں جب مودی حکومت آئی تو ہمارے وزیراعظم نوازشریف وہاں گئے اور دونوں وزرائے اعظم نے ملاقات کی جبکہ اُس وقت اتفاق پایا تھا کہ آئندہ دنوں ممالک کے خارجہ سیکرٹویوں کی ملاقات ہو گی مگر عین وقت پر بھارتی سیکرٹری خارجہ نے اپنے دورہ پاکستان ملتوی کر دیا جس سے امن کی کوششوں کو دھچکا لگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایک مثبت تبدیلی نے جنم لیا ہے جس سے نہ صرف ہمارے اندرونی حالات بہتر ہو رہے ہیں بلکہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں بھی تبدیلی آئی ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں بھارت کے ساتھ اچھے روابط رکھنے کی خواہش رکھتی ہیں لیکن اس طرح کی خواہش دوسری جانب نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہاکہ وقت تبدیل ہو رہا ہے اور مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ہی تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ‘ سیاچن کا مسئلہ‘ پانی کا مسئلہ یہ سب مسائل حل ہو سکتے ہیں اور اس ضمن میں دونوں ممالک پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایک دوسرے کی سلامتی کو ملحوظ خاطر رکھ کر بات چیت کو آگے بڑھائیں انہوں نے کہاکہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجائی جا سکتی انہوں نے کہاکہ جس طرح کے مثبت اشارے پاکستان کی جانب سے دئیے جا رہے ہیں اس طرح کے اشارے ہمیں بھارت کی جانب سے نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جو ایشوز ہیں ان کو ختم نہیں کیا جا سکتا تاہم اس کے حل کا راستہ ضرور تلاش کیا جا سکتا ہے اور حل تلاش کرنے میں ضروری ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان‘ کشمیریوں اور بھارتیوں تینوں کیلئے قابل قبول ہو۔ انہوں نے کہاکہ سیاحن کے سلسلے میں ایک معاہدہ پہلے سے موجود ہے‘ پانی کے مسائل ہیں‘ انڈس واٹر کے مسائل کے ٹی کے بالکل عین مطابق حل کرنا چاہئے جبکہ انڈس واٹر کے سلسلے میں جو خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں ان کو بھارت کی جانب سے ختم کرانا ضروری ہے۔ امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہ پاکستانی کمیونٹی انتہائی متحرک ہے انہوں نے کہاکہ ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی ایسوسی ایشن ایک فعال تنظیم ہے جو کہ پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ اُن کے دورہ ٹیکساس کا مقصد انرجی کے شعبہ میں پاکستانی اور امریکی تاجروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں آئل بزنس کے آئی کون پاکستانی نژاد امریکی تاجر سید جاوید انور کے تعاون سے انہوں نے کئی بزنس مینوں سے ملاقاتیں کی ہیں جن کے جلد ہی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ اس موقع پر ہیوسٹن میں متعین پاکستان کے قونصل جنرل افضال محمود‘ ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی کے صدر سعید شیخ اور سائوتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے ڈائریکٹر امیر مکھانی بھی موجود تھے۔