05 ستمبر ، 2014
اسلام آباد........چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک نے واضح کر دیا کہ 3 نومبر 2007 جیسی صورتحال نہیں، عدالت پیشگی حکم جاری کرچکی ،کہ ماورائے آئین اقدام نہ ہو۔ شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی حل کے لیے گیند آئندہ ہفتے عدالت کے کورٹ میں آنے والی ہے ۔ جسٹس جواد خواجہ نے کہاکہ عدالت نے آئین کے مطابق چلنا ہے، سیاست آپ جانیں اور حکومت جانے۔ سپریم کورٹ میں ماورائے آئین اقدام کیس اور دھرنوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کی۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بتایا کہ سیکریٹریٹ اور پارلیمنٹ کے لان کو خالی کردیا گیا ہے، اگر 800کنٹینرز ہٹا دیے جائیں تو معاملات ٹھیک ہوجائیں گے،آپ اس کے سیاسی حل کے لیے جانے والے ہیں۔ جسٹس جواد نے کہاکہ عدالت نے آئین کے مطابق چلنا ہے، سیاست آپ اور حکومت جانیں ،عدالت کے سامنے 11درخواستیں ہیں جن کا فیصلہ مستقبل کے لیے عدالتی مثال بنے گا،مظاہرین 15 اگست سے دھرنے پر بیٹھے ہیں، سیاسی حل پہلے ہی تلاش کرلینا چاہیئے تھا۔پیپلزپارٹی کے وکیل اعتزاز نے کہا ہے کہ انہیں 3 نومبر 2007جیسی صورتحال دکھائی دے رہی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ نقل وحرکت اور احتجاج ثانوی معاملہ ہے، اصل ایشو ممکنہ ماورائے آئین اقدام کاہے ، ملکی سیاسی صورتحال اور دھرنوں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی سے جامع جواب 10 ستمبر تک طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔