05 ستمبر ، 2014
لاہور.......دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہاہے۔ آزاد کشمیر کے دریائے پونچھ میں طغیانی سے30دیہات زیر آب اور 150 گھر پانی میں ڈوب گئے ہیں جبکہ کوٹلی اور پونچھ کا زمینی رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے۔دریائے چناب میں اس وقت انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اورہیڈ مرالہ اور ہیڈ خانکی کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔ہیڈ مرالہ کے مقام پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 60 ہزار کیوسک سے بڑھ کر 5 لاکھ 60 ہزار کیوسک ہوگیا جبکہ ہیڈ خانکی پرپانی کا بہاؤ 5 لاکھ سے بڑھ کر 5 لاکھ 59 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ دریائے توی کی تیزی سے بجوات کے 85 دیہات کا زمینی رابطہ منقطع اورزرعی زمین کو ڈبودیا ہے۔فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق نالا پلکھو میں طغیانی کے باعث وزیر آباد شہر میں سیلابی ریلا داخل ہونے کا خدشہ ہےاوراس وقت نالے میں 27 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے جبکہ وزیر آباد کے قریب عارضی بند ٹوٹنے سے بہرام اور اس کے ملحقہ گاؤں زیر آب آگئے ہیں۔ آزادکشمیر کے دریا بھی بھپرے ہوئے ہیں۔دریائے نیلم میں پانی کے بہاو میں تیزی کے بعد انتظامیہ نے تقریباً تین سوگھروں میں پانی داخل ہونے کا خدشہ ظاہر کیاہے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔دریائے پونچھ میں طغیانی کی وجہ سے 30دیہات زیر آگئے ہیں اور دیڑھ کے قریب گھر پانی میں مکمل ڈوب گئے ہیں ۔ضلع کوٹلی اور پونچھ کو ملانے پر والا رابطہ پُل بھی سیلابی پانی سے متاثر ہونے سے دونوں اضلاع کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیاہے۔ضلع ہٹھیاں بالامیں شاہراہ سری نگر نیلی سےکُچھا کے مقام تک دیڑھ کلو میٹر بہہ گئی جبکہ سیلابی پانی سے شاریاں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں داخل ہونےسے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔