پاکستان
08 اکتوبر ، 2014

لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے والے نے خود وطن نہیں چھوڑا

لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے والے نے خود وطن نہیں چھوڑا

گجرات.........لوگوں کو بہتر زندگی اور روز گار کی خاطر بیرون ملک بھیجنے والے نے،خود وطن کی محبت میں گاؤں نہیں چھوڑا،آج گاؤں مِنی ناروے کا منظر پیش کرنے لگا ،گاؤں والے نیک عالم کے شکر گزار ہیں۔ پاکستان کے کسی بڑے اور جدید شہر میں نہیں بلکہ گجرات کی تحصیل کھاریاں کے نواحی علاقے عالمپور گوندلاں اور مہمند چک میں عالیشان کوٹھیاں موجود ہیں۔ ان دوچھوٹے دیہات میں جہاں پر عالیشان کوٹھیاں اور زندگی کی تمام جدید سہولتیں دستیاب ہیں، و ہیں ان کی خوبصورت ثقافت،مال مویشیوں کو چارہ دینا، گلیوں میں موسیقی لگے ٹریکٹر ز کا گزرنا اور بچوں کا سائیکل چلانا بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ یہاں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ 1970ء سے قبل یہاں ترقی کے کوئی آثار نہ تھے۔ یہاں کی بڑی سیاسی شخصیت چوہدری نیک عالم نے اپنی جیب سے خرچ کر کے ہزاروں لوگوں کو روزگار کے لیے بیرون ملک بھجوایا۔ چوہدری نیک عالم 1920ءمیں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم گاؤں کے اسکول سے حاصل کی اور ایم ایس سی کر کے گورنمنٹ ملازمت اختیار کی۔ 1954ءمیں سیاسی پارٹی بنائی انتخابات میں حصہ لیا لیکن کامیابی نہ ہوئی اور پھر (بھُک کڈ) یعنی بھوک نکال پارٹی بنائی اور تحصیل کھاریاں کے دس ہزار افراد کو بیرون ممالک خصوصاً ناروے بھجوایا۔ جہاں آج ان کی تعداد 50ہزارسے زائد ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تحصیل کھاریاں کو ناروے کی مناسبت سے کھاروے اور اِن دیہات کو منی ناروے کہتے ہیں۔ 1970ء میں ان علاقوں کا وہ شخص ناروے نہیں جا سکا جس نے چوہدری نیک عالم پر اعتماد نہ کیا ہوگا۔ آج پاکستان کے یوم آزادی کی دنیا میں سب سے بڑی تقریب ناروے کے شہر اوسلو میں منعقد ہوتی ہے۔ ناروے کی حکومت بھی آج ملک کی ترقی میں کھاریاں کے عوام کا بڑا حصہ ہونے کا اعتراف کرتی ہے۔ 1983ءمیں انتقال کرنے والے نیک عالم کھاریاں کے قبرستان میں دفن ہیں۔ دنیا بھر میں لوگوں کو بھیجنے والے نیک عالم خود اسی گاؤں میں رہے، آج گاؤں کا ہر فرد انہیں خراج عقیدت پیش کرتا نظر آتا ہے۔

مزید خبریں :