20 اپریل ، 2012
نیویارک… معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے جوہری میزائل اگنی فائیو کے تجربے سے ایشیاء میں اسلحہ کی نئی دوڑ شروع ہوسکتی ہے۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بھارت نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب پوری دنیا میں یہ احساس تیزی سے جڑ پکڑ رہا ہے کہ امریکہ اورچین ایشیا میں اپنا اپنا اثرورسوخ بڑھانے کیلئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ بھارتی میزائل تجربے سے ایشیا میں اسلحہ کی دوڑ شروع ہونے کے امکانات کو اس بات سے زیادہ تقویت ملتی ہے کہ نیا بھارتی میزائل چینی دارالحکومت بیجنگ اورتجارتی و اقتصادی مرکز شنگھائی کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ رپورٹ میں جنیوا سینٹرفار سیکیورٹی پالیسی میں انٹرنیشنل سیکیورٹی پروگرام کے سربراہ گرائم ہرڈ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اگنی فائیو کے تجربہ سے چین اوربھارت کے درمیان اسلحہ کی نئی دوڑ شروع ہونے کے امکانات کو حقیقت میں بدل دیا ہے۔ گرائم ہرڈ کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے اگنی فائیو کے تجربہ کیلئے وقت کا تعین اس لئے بھی خاص اہمیت کا حامل ہے کہ یمن اس وقت امریکہ نے بحرالکاہل کے خطہ میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ چین اس ساری صورتحال کو خطے میں اس کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنے کے اقدامات تصور کرے گا۔ چین ممکنہ ردعمل کے طور پر نہ صرف اپنے اسلحہ کے ذخائرمیں اضافہ کرے گا بلکہ وہ پاکستان اور وسطی ایشیاء کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کوبھی بہتر بنائے گا۔ ایک اورامریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اگنی فائیوبھارت کے پاس موجود اسلحہ میں جدید ترین ہتھیار ہے جس نے اسے چین کے مقابلہ میں لاکھڑا کیا ہے کیونکہ چین کے پاس پہلے ہی ایسے میزائل موجود ہیں جو بھارت میں گہرائی تک مار کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس وقت بین البراعظمی جوہری میزائل صرف 5 عالمی طاقتوں امریکہ، روس، برطانیہ، فرانس اورچین کے پاس تھے جبکہ بعض دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق اسرائیل کے پاس بھی ایسے میزائل موجود ہیں لیکن اس نے ان کا تاحال تجربہ نہیں کیا۔ دریں اثناء امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے جوہری صلاحیت کے حامل تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے اگنی فائیو کے تجربہ کے بعد تحمل کا مظاہرہ کریں۔ امریکہ ترجمان نے کہا کہ بھارت جوہری عدم پھیلاؤ کی کوششوں میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔