27 اکتوبر ، 2014
کراچی ........وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے پربھارتی حکومت خوش نہیں نظر آئی ۔ مگر پاکستانی عوام سمجھتے ہیں کہ یہ معاملہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ہی حل ہوسکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی آج بھی قائم ہے اور اس تنازع کو بات چیت سے حل کرنے کے لیئے پاکستانی کوششوں کا مثبت جواب نہیں دیا جارہا ۔پاکستانی عوام مقبوضہ کشمیر کے حل کے لیئے کن اقدامات کی حمایت کرتے ہیں ۔ اس بارے میں جاننے کے لیئے گیلپ پاکستان نے ملک کے چاروں صوبوں میں 25 سو سے زائد افراد سے رائے لی ۔سروے میں عوام سے سوال کیا گیا کہ آپ کے خیال میں مسئلہ کشمیر کس طرح حل ہوگا؟جواب میں سروے میں شامل 49 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کےذریعے حل ہوگا ، جبکہ 32فیصد کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ بھارت سے مذاکرات کے زریعے حل ہوگا ، سروے میں 13 فیصد افراد ایسے بھی تھے جو سمجھتے تھے کہ یہ مسئلہ جنگ کےذریعے حل ہوگا جبکہ 6 فیصد افراد نے اس سوال پر کوئی جواب نہیں دیا۔سروے میں عوام سے مزید پوچھا گیا کہ کیا آپ مسئلہ کشمیر، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں حل کرنے کے وزیر اعظم نوازشریف کے موقف کے حامی ہیں یا مخالف ؟جواب میں سروے میں شامل 86 فیصد افراد نے کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے زریعے حل کروانے کے وزیر اعظم نوازشریف کے موقف کی حمایت کی، صرف 13 فیصد نے مخالفت کی جبکہ 1فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔سروے میں عوام سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے سے پاک بھارت تعلقات پر کوئی اثر پڑے گا؟جواب میں42 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے سے پاک بھارت تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ جبکہ 32 فیصد کا کہنا تھاکہ اس سے تعلقات خراب ہونگے۔ سروے میں 25 فیصد کا خیال تھا کہ اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھانےسے پاک بھارت تعلقات بہتر ہونگے۔ جبکہ 1 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب دینے سے گریز کیا۔