31 اکتوبر ، 2014
فیصل آباد..........فیصل آباد زرعی یونیورٹی کی دو طالبات کو ایک عالمی تنظیم ورلڈ ایٹ ا سکول کی جانب سے یوتھ ایمبیسیڈرمقرر کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک طالبہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ایک کانفرنس میں خواتین کے حقوق پر اپنی بہترین تقریر سے کریج ایوارڈ بھی وصول کیا ہے۔ یہ ایواڑ پوری دنیا کے 9بہترین مقررین کو دیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس پر ورلڈ ایٹ اسکول کانفرنس سے فیصل آباد کی ہونہار طالبہ رابعہ آفریدی نے خطاب کیا۔ کانفرنس کےانعقاد پر مسلمان دنیا کی خواتین کے لیے اٰواز بلند کرنے والی یہ طالبہ رابعہ فریدی ہیں جنہیں اس سال اپریل میں کنونشن سینٹر اسلام آباد میں پاکستان میں بچیوں اور خواتین کی تعلیم کو درپیش مسائل پر تقریر کرنے پر یوتھ ایمبیسیڈر مقرر کیا گیا تھا اور اقوام متحدہ میں اسی تنظیم نے پوری دنیا سے آنے والے یوتھ ایمبیسیڈرز کے سامنے مسلمان دنیا کی بچیوں اور خواتین کے لیے آواز بلند کر نے پر رابعہ فریدی کو کریج ایوارڈ سے بھی نوازا ہے، اس سال یہ ایوارڈ پوری دنیا میں صرف نو طلبہ کا دیا گیا ہے، جن میں رابعہ افریدی بھی شامل ہیں۔ اللہ نے دنیا کو ایک یونٹ کے طور پر بنایا ہے اس میں جو سرحدیں بنائی گئی ہیں وہ انسانوں کی بنائی ہوئی ہیں تو ملکوں کی حکومتوں کے جو آپس میں مسائل ہیں۔ ان سے بچوں کے اسکولوں کا تباہ ہونا اور ان حصوں میں دباؤ ہونا مصصوم بچے کا کوئی قصور نہیں کہ حکومتوں کے مسائل میں متاثر وہ ہوں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے اعزاز میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا جبکہ ورلڈ ایٹ اسکول نے اس یونیورسٹی کی دوسری طالبہ انعم صفدر کو بھی گزشتہ ماہ یوتھ ایمبیسیڈر مقرر کیا ہے۔ انعم صفدر اور رابعہ آفریدی ایک ہی شعبہ میں زیر تعلیم ہیں اور دونوں دوست بھی ہیں۔ انعم کا کہنا ہے کہ وہ بھی ملک میں خواتین کوتعلیم کے حوالے سے درپیش مسائل اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔ شہری علاقے سے تعلق رکھنے والی انعم صفدر اور دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والی رابعہ افریدی کا تعلق مختلف ثقافتوں سے ہونے کے باوجود خواتین کی تعلیم کے فروغ اور علم حاصل کرنے کی راہ میں درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے دونوں ہم آواز ہیں۔