دنیا
07 نومبر ، 2014

کیا امریکا کی سینئر سفارتکار رابن رافیل جاسوسی کرتی رہیں ؟

کیا امریکا کی  سینئر سفارتکار رابن رافیل  جاسوسی کرتی رہیں ؟

واشنگٹن.......امریکی ایف بی آئی نےسینئر سفارتکار اور پاکستانی امور کی ماہر رابن رافیل پرجاسوسی کا شبہ ظاہرکردیا۔رافیل کا دفترسیل کرکے کاوٴنٹرانٹیلی جنس تفتیش شروع کر دی گئی۔ تاہم اس حوالے سے تحقیقات کوخفیہ رکھا جارہاہے۔امریکی حکام کے مطابق ایف بی آئی نے واشنگٹن میں واقع رابن رافیل کے گھرکی تلاشی لی ہے اورمحکمہ خارجہ میں ان کے دفتر کو تلاشی کے بعد سیل کردیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش کےآغاز کے بعد رافیل کو گزشتہ ماہ سرکاری چھٹیوں پربھیج دیا گیا۔پاکستان کے لیے امریکا کے غیر فوجی ترقیاتی پروگراموں کی رابطہ کار کے خلاف تفتیش کاوٴنٹرانٹیلی جنس کےتحت کی جا رہی ہے جو عموماً بیرونی حکومتوں کے لیے جاسوسی پر کی جاتی ہے۔تاہم حکام نے اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں کہ رافیل کے خلاف کن الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔رابن رافیل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ رافیل تفتیش کاروں سے تعاون کررہی ہیں۔رافیل محکمہ خارجہ اور دیگر اہم سرکاری عہدوں پر اپنے فرائض انجام دے چکی ہیں۔اس وقت وہ پاکستان اور افغانستان کے نمائند خصوصی کے لیے پاکستان کے امور پر خصوصی مشیر کی حیثیت سے کام کر رہی تھیں۔رابن رافیل کے سابق شوہر آرنلڈ رافیل سن 1988 میں اس وقت کے پاکستانی صدر جنرل ضیاء الحق کے ساتھ بہاولپورکےقریب طیارہ حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔آرنلڈ رافیل اس وقت پاکستان میں امریکا کے سفیر تھے۔

مزید خبریں :