17 نومبر ، 2014
ملتان.........سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات کے دوران فوج کے ضامن بننے کی بات پی ٹی آئی نے کی تھی، حکومت فوج کو سہولت کار کا کردار دینا چاہتی تھی،مسلم لیگ کہتی تھی کہ آرمی یا ان کے ساتھ کی تنظیمیں سہولت کار منظور ہے، ایز گارینٹر راحیل شریف کا نام تحریک انصاف نےپیش کیا کہ راحیل شریف جو شرائط چار پانچ تھیں ان کی گارنٹی لیں تو ہم اس کے لئے تیار ہوں گے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ اس بات پر اتفاق ہوگیا تھا کہ اگر ثابت ہوجاتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو وزیراعظم بھی استعفیٰ دیدیں، یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ انتخابات میں کوئی دھاندلی ہوئی ہے تو انہوں کہا تھا کہ وزیراعظم بھی استعفیٰ دیدے، اسحاق ڈار اور تحریک انصاف سے ہم چار پانچ لوگ تھےانہوں نے ان دو باتوں پر اتفاق کرلیا تھا۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کی بات بھی مشروط طور پر مان لی گئی تھی، گارنٹی بھی ایک حد تک مل گئی تھی، لیکن تحریک انصاف نے ان شرائط پر بات آگے نہیں بڑھائی،مستعفی ہونے کی بات بھی انہوں نے مشروط طور پر مان لی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان اور ہم نے ان سے کہا کہ ہمیں گارنٹی مل جائے، گارنٹی بھی ایک حد تک مل گئی تھی پھر ہم نے ان شرائط پر بات آگے نہیں بڑھائی، میں سمجھتا ہوں راحیل شریف ان معاملات میں آنا نہیں چاہتے تھے، ہم انہیں ہر صورت ایز گارینٹر لانا چاہتے تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ دھرنے اور احتجاج اگر پرامن ہوں تو وہ عوام کا حق ہیں، پیپلزپارٹی تشدد کی سیاست نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اختیار وزیر اعظم کا ہے کہ وہ الیکشن وقت پر کرائیں یا وقت سے پہلے۔