پاکستان
17 نومبر ، 2014

سندھ اسمبلی میں عمارتوں کی دیکھ بھال اور مرمت کا بل منظور

سندھ اسمبلی میں عمارتوں کی دیکھ بھال اور مرمت کا بل منظور

کراچی........رہائشی اور تجارتی عمارتیں اور ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کےبعد انہیں پلٹ کر نہ دیکھنے والے بلڈرز ہوجائیں ہوشیار!!! کیونکہ سندھ اسمبلی نے قانون منظور کرلیا ہے جس کے تحت بلڈرز ایک سال تک مینٹی ننس کا ذمہ داربنانےکے پابندہوں گے۔ پانی،گیس اور بجلی کا سرے سے نہ ہونا،یا پھر دیواروں اور چھتوں میں پانی کی سیم آنا، دراڑیں پڑنا یارنگ وروغن اکھڑنااور تو اور لفٹ کے نام پر کوٹھری بناکر فرار ہوجاناان تمام مسائل کے ذمہ داراور ایک کے بعد دوسری عمارت بنانے اور پچھلے پروجیکٹ کو پلٹ کر نہ دیکھنے والے بلڈرز کے لیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے کیونکہ سندھ اسمبلی نے بلڈنگ مینٹی ننس بل 2014ء منظور کرلیا ہے۔ بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن سید سرداراحمد کا کہنا تھا کہ بلڈرز عمارتیں بنانےکے بعد غائب ہو جاتے ہیں، تعمیری نقائص اور ان کے نتیجے میں نقصانات کی ذمہ داری اٹھانے والا کوئی نہیں ملتا۔ایم کیو ایم کے رہنا خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ صوبے کی عدالتوں میں بلڈرز کے خلاف 3 ہزار سے زائد درخواستیں زیر سماعت ہیں، تعمیراتی قوانین پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، بعد میں ایوان نے سندھ بلڈنگ مینٹی ننس بل 2014ءمنظور کرلیا، قانون کے تحت رہائشی اورتجارتی عمارتوں اورہاؤسنگ سو سائٹیز کا قبضہ دینے کے بعد ایک برس تک ان کی دیکھ بھال، مرمت اور تمام مینٹی ننس بلڈرزکی ذمہ داری ہوگی۔

مزید خبریں :