پاکستان
18 نومبر ، 2014

آئی بی سربراہ نے عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا

آئی بی سربراہ نے عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا

اسلام آباد..........انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ آفتاب سلطان نے عمران خان کے اِن الزامات کو مسترد کیا ہے کہ ایجنسی نے میڈیا اداروں اور صحافیوں میں 2.7 ارب روپے تقسیم کیے، تاکہ پی ٹی آئی کے دھرنوں کو سبوتاژ کیا جا سکے۔ ایک رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس بیورو کے چیف آفتاب سلطان نے عمران خان کو پیشکش کی کہ وہ آئی بی کی جانب سے رقوم خرچ کیے جانے کی تفصیلات بند کمرے کی کارروائی میں سپریم کورٹ میں پیش کرسکتے ہیں۔ دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے آفتاب سلطان نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں آئی بی کے خرچوں کے متعلق تفصیلات پیش کر سکتے ہیں اور اس کا مقصد صرف یہ ہے کہ ادارے نے میڈیا اور صحافیوں پر ایک پائی تک خرچ نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جس رقم کا الزام عائد کیا گیا ہے وہ انسداد دہشت گردی کے مقاصد پر خرچ کی گئی ہے اور نہ وزیراعظم نواز شریف نے اور نہ ہی سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے آئی بی سے ایسا کچھ کرنے کا کہا ہے، جس کا الزام عمران خان نے عائد کیا ہے۔ یاد رہے کہ عمران خان نے اتوار کو الزام عائد کیا تھا کہ میڈیا اداروں، صحافیوں، اینکرز اور مبصرین پر اربوں روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ ایک سال میں میڈیا اداروں کو 10 ارب روپے دیئے گئے اور اب ہر ماہ انہیں تین ارب روپے دیئے جا رہے ہیں اور عمران خان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ نواز شریف حکومت نے انٹیلی جنس بیورو کو ڈھائی ارب روپے دیئے تھے، تاکہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنوں کو سبوتاژ کیا جا سکے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران، پی ٹی آئی چیف عمران خان نے کئی مرتبہ الزام عائد کیا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے دھرنوں کو ناکام بنانے کیلئے صحافیوں کو خرید رہی ہے، تاہم انہوں نے ایسے کسی صحافی کا نام نہیں بتایا۔ صحافیوں کی جانب سے اس طرح کے عمومی الزام پر بیشتر صحافی ایسے الزام کو جارحانہ اقدام قرار دے رہے ہیں اور پی ٹی آئی کی قیادت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ثبوتوں کے ساتھ ایسے صحافیوں کے نام پیش کیے جائیں، جنہیں نواز شریف حکومت اور ایجنسیاں رشوت دے رہی ہیں۔

مزید خبریں :