19 نومبر ، 2014
کراچی.....سندھ ہائیکورٹ نے گنے کی کرشنگ اور چینی کی قیمت سے متعلق درخواستوں کی سماعت کل تک ملتوی کردی اور گنے کی کرشنگ نہ کرنے والے شوگرمل مالکان کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا عدالتی حکم بھی برقرار رکھا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں بینچ نے متفرق درخواستوں کی سماعت کی،گنے کی کرشنگ اورچینی کی قیمت سے متعلق 20شوگرملز مالکان نے درخواست دائر کر رکھی ہے۔دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل سلمان طالب حسین نے موقف اختیار کیا کہ گنے اور چینی کی قیمتیں مقرر کرنا صوبائی حکومتوں کاکام ہے۔پنجاب،کے پی سمیت دیگر صوبے شوگر مل مالکان کو اعتماد میں لیکریہ کام خود کر رہے ہیں۔وفاق نے سیکریٹریز کی سطح پر اجلاس میں شوگر مل مالکان کی باہمی رضامندی سےیہ اختیار صوبوں کو تفویض کیا تھااور اس وقت کوئی اعتراض نہیں آیاتھا۔ شوگر مل مالکان کے وکلاء عبدالحفیظ پیرزادہ اور عبدالستار پیرزادہ نے دلائل دیئے کہ گنے اور چینی کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار وفاق کے پاس ہے،گنے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ ہے تو چینی کی قیمت فکس کیسے ہوسکتی ہے؟وکلاء نے سوال کیا کہ پنجاب اور خیبر پختون خوامیں فی من گنے کی قیمت 180 روپے ہےتو سندھ میں 182 روپےمن کیوں ہے ؟عدالت میں فریق بننے کیلئےسندھ آباد گار اور شوگر کین ایسوسی ایشن نے بھی درخواست جمع کرادی۔ گنے کی کرشنگ نہ کرنیوالے شوگرملز مالکان کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔