20 نومبر ، 2014
لاہور......لاہورہائی کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے این اے 122میں دھاندلی کےخلاف الیکشن ٹربیونل کی کارروائی کےخلاف اسپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کی درخواست خارج کردی اورقراردیاکہ عدالت کوالیکشن ٹربیونل کے معاملات میں مداخلت کااختیار نہیں۔الیکشن ٹربیونل نے این اے122میں انتخابی دھاندلی کےخلاف تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی درخواست پرانتخابی رکارڈ کی جانچ پڑتال کاحکم دیاتھاجس کےخلاف سردارایازصادق نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔اسپیکرقومی اسمبلی کاموقف تھاکہ عمران خان نے الیکشن ٹربیونل میں غیرمصدقہ دستاویزات جمع کرارکھی ہیں اورالیکشن ٹربیونل کوریکارڈ کی جانچ پڑتال کاحکم دینے کااختیارحاصل نہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے دوروزقبل اس کیس پرفیصلہ محفوظ کیاتھا۔عدالت نے قراردیاکہ سردارایازصادق کودادرسی کےلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرناچاہئے تھا،اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوںکی روشنی میں ہائی کورٹ کوالیکشن ٹربیونل کے معاملات میں مداخلت کااختیارحاصل نہیں،عدالت نے درخواست خارج کردی۔