20 نومبر ، 2014
اسلام آباد.........ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا ہے، کہ وزیراعظم نوازشریف 26 نومبر کو کٹھمنڈو میں سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے، بھارتی وزیراعظم سے ملاقات طے نہیں ہے تاہم دوران اجلاس فارغ اوقات میں سربراہان ملتے رہتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سربراہ اجلاس کیلئے بھارت نے وزیراعظم نواز شریف کیلئے بلٹ پروف گاڑی کی پیش کی نہ ہی پاکستان نےٹھکرائی، ہر ملک کا اپنا سیکورٹی طریقہ کار اور پروٹوکول ہوتا ہے۔ اگر میزبان حکومت اس کیس میں بلٹ پروف گاڑیاں نہ فراہم کر سکے تو مہمان ممالک کو خود اپنا بندوبست کرنا پڑتا ہے۔ ہم اپنے سیکورٹی مینیول اور پروٹوکول پر عمل کر رہے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ روس کے وزیر دفاع کا دورہ پاکستان اہم ہے، روس خطے اور عالمی سطح پر ایک اہم کھلاڑی ہے، پاکستان روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے۔ روس کے ساتھ نہ صرف دفاع بلکہ دیگر کئی شعبوں میں تعاون جاری ہے، روس اور پاکستان کا کئی بین الاقوامی معاملات پر اتفاق ہے اور ہم جینوا میں ہم خیال گروپ کا حصہ ہیں۔ تسنیم اسلم نے مزید کہا کہ افغان صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 42 پاک افغان معاہدوں پر دستخط ہوئے، جن پر عمل ہوا تو دونوں ممالک کی اقتصادی حالت میں بہتری آئے گی۔