21 نومبر ، 2014
اسلام آباد....... خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو بھی شریک ملزم کے طور پر شامل کرکے وفاقی حکومت کو دو ہفتے میں نئی ترمیمی شکایت داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس فیصل عرب، جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کی شریک ملزمان کو مقدمہ میں شامل کرنے کی درخواست منظور کرنے کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے بیرسٹر فروغ نسیم کے ذریعے دائر درخواست پر وکلاء کے دلائل سننے کے بعد 31 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صرف پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ امتیازی سلوک ہے اسے ختم کیا جائے یا پرویز مشرف کے 600 سول و فوجی مددگاروں اور معاونین کو بھی شریک ملزمان کے طور پر شامل کیا جائے۔ عدالت نے درخواست کثرت رائے سے منظور کی۔ جسٹس یاور علی نے درخواست پر فیصلے میں اختلافی نوٹ لکھا۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو بھی شریک ملزم بنا کر دو ہفتے میں نئی ترمیمی شکایت داخل کرے کیس کی آئندہ سماعت 9 دسمبر کو ہو گی۔